سپریم کورٹ آف پاکستان نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق درخواست آج 22 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال نے درخواست پر سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا۔
ملٹری لیڈرشپ نے یقین دلایا اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہوگا،نگراں وزیراعظم
جڑانوالہ واقعہ: پنجاب حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دےدی
جڑانوالہ میں مسیحی برادری کو مسجد میں عبادت کی دعوت، پادری کی ویڈیووائرل
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ دیگر ارکان میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
یاد رہے کہ 16 اگست کو پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات کے بعد ہونے والے نقص امن کے واقعات پر دہشت گردی اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت 5 مقدمات درج کیے گئے تھے جبکہ مساجد سے اعلانات کرکے عوام کو اقلیتی عبادت گاہوں پر حملہ کرنے کے لیے اشتعال دلانے والے ملزم سمیت 128 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
جس کے بعد 18 اگست کو سپریم کورٹ میں جڑانوالہ واقعے پر نوٹس کے لیے متفرق درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں عدالت عظمیٰ سے جڑانوالہ واقعے پر نوٹس لینے کی استدعا کی گئی تھی۔
اقلیتی رہنما سیمیول پیارے کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جڑانوالہ میں 16 اگست کو مذہبی اوراق سمیت چرچ جلائے گئے، سپریم کورٹ جڑانوالہ واقعے پر نوٹس لے۔
واضح رہے کہ متفرق درخواست سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس میں جمع کرائی گئی تھی۔