Aaj Logo

شائع 21 اگست 2023 06:22pm

روسی خلائی جہاز کی تباہی، بھارتی ’چاند گاڑی‘ کو لینڈنگ کیلئے نئی جگہ کی تلاش

بھارتی خلائی ایجنسی نے پیر کو اپنے خلائی جہاز ”چندریان تھری“ سے لی گئی کچھ تصاویر جاری کی ہیں، یہ تصاویر اس وقت لی گئیں جب بھارتی خلائی جہاز نے چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ کی کوشش کی۔

مشن ”چندریان“ کا مطلب ہندی اور سنسکرت میں ”چاند گاڑی“ ہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کا چندریان 3، روس کے ساتھ چاند کے جنوبی حصے میں پہلے اترنے کی دوڑ میں شامل تھا، لیکن بدقسمتی سے چند دن قبل روس کا خلائی جہاز وہاں اترنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد چاند پر کریش کرگیا۔

اس کا مقصد چاند کے اس حصے میں کھوج کرنا تھا جہاں سائنسدانوں کو سورج کی عدم موجودگی میں برف اور قیمتی اجزا کی موجودگی کا امکان ہے۔

جس جگہ دونوں جہازوں کو اترنا تھا وہ ایک ایسا خطہ ہے جہاں موجود سایہ دار گڑھوں میں برف کی شکل میں پانی کی موجودگی خیال کی جاتی ہے۔

اتوار کو روس کے لونا-25 مشن کی ناکامی کی خبر بریک ہوتے ہی اسرو نے بتایا کہ چندریان-3 23 اگست کو لینڈنگ کرنے والا ہے۔

پیر کی صبح، انڈیا کے خلائی تحقیق کے ادارے اسرو نے کہا کہ چندریان تھری مشن سے لینڈر جو بدھ کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً شام چھ بجے چاند کی سطح پر اترے گا اس وقت محفوظ لینڈنگ کے لیے مناسب مقام کی تلاش کر رہا ہے اور چاند کی سطح کی تصاور لے رہا ہے۔

مزید پڑھیں

چاند کیلئے بھارتی مشن ’چندریان -3‘ کی کامیابی یا ناکامی کا علم کب ہوگا

بھارتی خلائی مشن سے لی گئی چاند کی پہلی ویڈیو سامنے آگئی

بھارت کی چاند کے بعد سورج تک رسائی کی کوشش

اسرو نے مزید کہا کہ اس کی جانب سے بلیک اینڈ وائٹ بھیجی گئی تصاویر انھیں ’چاند کی سطح پر کھائیوں اور پتھروں کی نشاندہی کرنے میں مدد دے رہی ہے تاکہ محفوظ مقام پر اترنے کا تعین ہو سکے۔‘

یہ بھارت کی جانب سے چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کی دوسری کوشش ہے۔

اس سے قبل چندریان 1 کا مون امپیکٹ پروب چاند کے جنوبی قطب پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جبکہ 2019 میں سافٹ لینڈنگ کے آخری لمحات میں چندریان 2 کے لینڈر سے سگنل ملنا بند ہو گیا تھا۔

چاند کا یہ ناہموار خطہ جنوبی قطب پر لینڈنگ کو مشکل بناتا ہے، لیکن یہاں ہونے والی پہلی لینڈنگ تاریخی ہوگی۔

یہاں موجود ممکنہ برف مستقبل کے مشنز کے لیے ایندھن، آکسیجن اور پینے کے پانی کی فراہمی کر سکتی ہے۔

پیر کو جاری کی گئی تصاویر میں چاند کی سطح پر گڑھے دکھائی دے رہے ہیں جو ISRO کرافٹ کے لینڈر ہیزرڈ ڈیٹیکشن اینڈ ایوائیڈنس کیمرے نے عکس بند کیے، یہ آلات خلائی جہاز کے لیے محفوظ لینڈنگ کی جگہ تلاش کرنے میں مدد کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

بھارت کا چاند مشن 14 جولائی کو لانچ ہوا تھا اور چندریان-3 کا لینڈر ماڈیول گزشتہ ہفتے پروپلشن ماڈیول سے الگ ہوا۔

بھارت کی چاند پر کامیاب لینڈنگ اسے ایک خلائی طاقت کے طور پر ظاہر کرے گی، کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نجی خلائی لانچز اور متعلقہ سیٹلائٹ پر مبنی کاروبار میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

اسرو کے سابق سائنسدان منیش پروہت نے کہا کہ ’اگر چندریان 3 کامیاب ہو جاتا ہے تو اس سے بھارت کی خلائی ایجنسی کی دنیا بھر میں ساکھ بڑھے گی۔ اس سے ظاہر ہوگا کہ ہندوستان خلائی تحقیق میں ایک اہم کھلاڑی بن رہا ہے‘۔

چندریان 3 کو تقریباً 6.15 ارب بھارتی روپے (صرف 74 ملین ڈالرز) کے بجٹ کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا، جو کہ 2013 کی ہالی ووڈ کی خلائی تھرلر فلم ”گریویٹی“ کی تیاری کی لاگت سے بھی کم ہے۔

ایک کامیاب مشن بھارت کو سابق سوویت یونین، امریکہ اور چین کے بعد چاند پر کامیابی سے اترنے والا چوتھا ملک بنا دے گا۔

Read Comments