نگراں وفاقی حکومت نے بجلی کی فروخت، تقسیم اور ٹیرف کا موجودہ نظام ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نگراں وزیرعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کی ملکیت میں دینے کے لیے سمری وفاقی کابینہ کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی حکومت کے فیصلے کے باعث ملک بھر میں بجلی کے یکساں ٹیرف کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہرصوبے میں بجلی کے ریٹ اورسبسڈی کی ذمہ داری صوبوں کومنتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حیدر آباد، سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی سندھ، کوئٹہ الیکٹرک کمپنی بلوچستان کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے اضافہ، گھریلو صارفین کو 50 روپے یونٹ پڑے گی
بجلی کی بنیادی قیمت میں بھاری اضافہ نیپرا سے بھی منظور، سلیب کی تفصیل جاری
طیارے پر بجلی گرنے کا منظر کیمرے نے محفوظ کرلیا
اس طرح لاہور، گوجرنوالہ، فیصل آباد اور ملتان الیکٹرک سپلائی کی ملکیت پنجاب کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی ملکیت پنجاب اوروفاق کی مشترکہ طور پر ہوگی جبکہ پشاور اور ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنی کے پی کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ ہوا۔
تقسیم کار کپمنی کو صوبوں کے حوالے کرنے کا پالیسی فریم ورک تیار کرلیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق بجلی چوری ،عدم وصولیوں کے باعث قومی خزانہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہا۔