احتساب عدالت لاہور نے پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرنے کے ساتھ ہی ذاتی معالج مہیا اور گھر والوں سے ملاقات کی اجازت دے دی ہے۔
عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو 29 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے۔
گجرات میں ترقیاتی کاموں میں ایک ارب 25 کروڑ کرپشن کیس میں پرویزالہی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو ذاتی معالج سے علاج کروانے کی اجازت دی جائے، جس پر پرویز الہی نے کہام کہ میرے گھٹنے سوجھ جاتے ہیں۔
نیب وکیل کا کہنا تھا کہ جو درخواست آئی ہے اس کو دیکھ کر عمل درآمد کیا جائے گا، گھر والوں سے ملاقات ہفتے میں دو مرتبہ کروائی جائے آج کی ملاقات کل کروانے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے پرویز الہی کو ذاتی معالج مہیا اور گھر والوں سے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے ان کے وکیل امجد پرویز کی درخواست منظور کرلی ہے۔ فیصلہ احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے فیصلہ سنایا ہے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ افواج پاکستان، عدلیہ اور میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، نازیوں نے جب فرانس پر قبضہ کر لیا تو چرچل نے پوچھا کہ عدلیہ سے انصاف مل رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ چرچل کو جب پتہ چلا کہ عدلیہ سے انصاف مل رہا ہے، تو اس نے کہا ہمیں کوئی نہیں ہرا سکتا، مجھے گرفتاری کے رولے میں پڑے ہوئے تین ماہ ہوگئے ہیں۔ ف
پیشی سے قبل لاہور کی احتساب عدالت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔ پولیس نے صحافیوں کو احتساب عدالت داخلے سے روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ پرویز الہی 6 روز سے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہیں۔