اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ زامبیا میں لاکھوں ڈلرز نقدی اور سو کلو سے زائد سونے سے بھرے ایک پراسرار جہاز نے لینڈنگ کی ہے۔
جنوبی افریقی ملک زامبیا کے ڈرگ انفورسمنٹ کمیشن (DEC) نے 14 اگست کو دارالحکومت لوساکا کے قریب کینتھ کونڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک طیارے کو روکا۔
حکام نے تلاشی لی تو طیارے سے 5,697,70056 لاکھ 97 ہزار 700 ڈالرز نقد، پانچ پستول، سات میگزین، گولہ بارود کے 126 راؤنڈ، 127.7 کلو گرام وزنی مشتبہ سونے کے 602 ٹکڑے اور سونے کی پیمائش کا سامان ملا۔
بعد میں معلوم ہوا کہ یہ ٹکڑے خالص سونا نہیں تھے، ان میں زنک، تانبے اور نکل کی آمیزش تھی۔
زامبیا کے ”ڈی ای سی“ نے بعد ازاں اعلان کیا کہ اس نے خطرناک سامان رکھنے کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں ایک زامبین، ایک ہسپانوی، ایک ڈچ ، ایک لیٹوین اور چھ مصری شہری شامل ہیں۔
اس پراسرار طیارے نے مصر میں ایک شور پیدا کردیا ہے اور بہت سے لوگوں نے اسے مصری معیشت کی مسلسل کمزوری کا ایک حصہ بیان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
امریکی لڑاکا طیارے نے کینیڈا کی فضائی حدود میں اڑتی پراسرار شے کو مارگرایا
مصری شہریوں نے قیاس کیا کہ یہ جہان بین الاقوامی گروہوں کی کارروائیوں کا حصہ تھا تاکہ ملک سے بڑی مقدار میں رقم مختلف بیرون ممالک اور خاص طور پر خلیج میں واقع تاجروں کو منتقل کی جائے۔
مصر سے رقم سے بھری پرواز تشویش کا باعث بن گئی ہے کیونکہ بہت سے امیر افراد رقم کو مصر سے باہر منتقل کرنے اور اپنی خوش قسمتی کو حکام کی نظروں سے دور رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مصری رکن پارلیمنٹ سمیرا الغزار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کے حقائق شہریوں کے سامنے واضح کرے اور تحقیقات کا آغاز کرے۔
یہ اب تک مصری سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ گردش کرنے والی کہانی بن چکی ہے، لیکن مقامی حکام نے مقامی میڈیا کے ذریعے اس کی اشاعت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سرکاری میڈیا مڈل ایسٹ نیوز ایجنسی نے طیارے کے ساتھ ریاست کے کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔
حکومت کے ساتھ طیارے کا تعلق پر شک اس وقت سامنے آیا جب سوشل میڈیا پر تصاویر میں مصری وزیر داخلہ محمود توفیق کو تیونس کے دورے کے دوران طیارے کے سامنے کھڑے دکھایا گیا۔
طیارہ گلوبل ایکسپریس T7-WSS تھا، حالانکہ زامبیا کے حکام نے اسے غلط طور پر T7-WW بتایا۔
Planfinder.net کے مطابق، طیارے کی پچھلی پرواز عمان سے قاہرہ کے لیے تھی۔ اس طیارے نے اس سے قبل دبئی، طرابلس، لیبیا کا بھی سفر کیا تھا۔
جعلی سونا کہاں سے آیا اس بارے میں ابھی تک کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں۔
یہ طیارہ دبئی سے باہر واقع فلائنگ گروپ مڈل ایسٹ کی ملکیت ہے، جو خود اسی نام کی اینٹورپ میں قائم کمپنی کا ذیلی ادارہ ہے جو نجی یا مشترکہ طیاروں کو چارٹر کرتی ہے۔