Aaj Logo

شائع 20 اگست 2023 04:01pm

ٹرمپ کے ساتھ نائب صدر کے امیدوار وویک رامسوامی کون ہیں

بھارتی نژاد امریکی کاروباری اور ریپبلکن صدارتی امیدوار وویک رامسوامی نے کہا کہ اگر وہ 2024 میں ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ کسی اور کے نائب صدر بننے کی پیشکش کو مسترد کردیں گے۔

وویک رامسوامی نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں حکومت کے اندر کسی مختلف پوزیشن میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ سچ کہوں تو میں وفاقی حکومت میں نمبر دو یا تین کا کردار سنبھالنے کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے تبدیلی لاؤں گا۔

ہفتے کے روز ایرک ایرکسن کے ساتھ اٹلانٹا کے علاقے میں ایک کانفرنس میں گفتگو کے دوران انہوں نے اس تبصرے کا بھی جواب دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ صدارت کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے بہت کم عمر ہیں۔

واضح رہے کہ 38 سالہ وویک رامسوامی نائب صدر کے امیدوار کے طور پر سب سے کم عمر امیدوار ہیں۔

رامسوامی جنہوں نے جی او پی (گرینڈ اولڈ پارٹی، امریکا کی ریپبلکن پارٹی کا ایک نام) کے پرائمری انتخابات میں تیزی سے کامیابی حاصل کی ہے۔

وہ فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ قدامت پسند حلقوں میں اپنے امیدوار ہونے کا اعلان کرنے سے پہلے کاروبار میں ماحولیاتی، سماجی، اور حکمرانی کے معیارات پر اپنی آوازی تنقید کے لیے مشہور تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکنز میں مضبوط مقبولیت حاصل کر رہے ہیں اور وہ ریپبلکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی حاصل کرسکتے ہیں۔

تازہ ترین پولنگ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کو ریپبلکن پرائمری ووٹرز کی تقریباً 53 فیصد حمایت حاصل ہے۔

کیا ڈی سینٹیس کو انتخابات میں دستبردار ہونا چاہئے اور رامسوامی اگلے سال ریپبلکن پرائمری میں ٹرمپ کو پیچھے چھوڑنے سے قاصر ہوں گے؟ یہ سوال جنم لے رہے ہیں۔ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ ان سے ٹرمپ کے ساتھ نائب صدر کی دوڑ میں شامل ہوسکتے ہیں۔

وویک رامسوامی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ کوئی بھی صدر بننے کے لیے اتنا بوڑھا ہوسکتا ہے سوائے جو بائیڈن کے، وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے بوڑھے لوگ ہیں، جو میری عمر کے بہت سے لوگوں سے زیادہ تیز ہیں اوران کے پاس بہترین وقت ہے۔ یہ جو بائیڈن پر لاگو نہیں ہوتا ہے

Read Comments