پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے الیکشن کمیشن سے حلقہ بندیوں کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کا کہنا ہے فروری میں انتخابات کرانے کی باتیں آئین کے خلاف ہیں، الیکشن کمیشن آئین سے ماورائے نہیں، الیکشن کمیشن انتخابات 90 دن میں کرانے کی پابند ہے۔
نثار کھوڑو نے پریس کانفرنس میں کہ کہ الیکشن ایکٹ آئین سے ماورا نہیں، پاکستان انتخابات میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا، وقت پر انتخابات نہیں ہوئے تو جمہوری طریقے سے جدوجہد کریں گے، تاخیر ہوئی تو شفاف پرامن اقتدار کی منتقلی پر سوالیہ نشان آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنروقت پرانتخابات کرائیں۔
مزید پڑھیں
مردم شماری کی منظوری، الیکشن التوا چیلنج کریں گے، چیف جسٹس نوٹس لیں،شاہ محمود قریشی
عمران خان کیلئے جیل کے سیل میں نئے واش روم کی تعمیرشروع
کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کے گروہ افغانستان اوربلوچستان سے چلانے کا انکشاف
نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لئے 90 دن کا وقت دینے کے لئے اسمبلیاں ایک دو دن پہلے توڑی گئیں۔ وقت پر انتخابات تک جمہوری اور آئینی حق کے لئے بات کرتے رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری کی سی سی آئی سے منظوری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر ہے، اب عدالت پر منحصر ہے کہ آئینی پوزیشن مانتی ہے یا نہیں۔ پنجاب کے انتخابات نہ کرانے کے متعلق عدالت سے سوال پوچھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، آبادی کی بنیاد پر ووٹروں کی تعداد ووٹرلسٹ میں بڑھائی جائے۔ حلقہ بندیوں سے نشستیں نہیں بڑھ رہیں تو پھر انتخابات میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں ہے۔
اس دوران پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما بشارت مرزا نے ارتضیٰ بیگ خالد پرویز، غلام صابر، عبدالحکیم، محمد سلیم، طارق حسن، وقار شیخ سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
بشارت مرزا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو وقار مھدی اور سعید غنی کی موجودگی میں پریس کانفرنس میں کیا۔
نثار کھوڑو نے بتایا کہ بشارت مرزا نوابزادہ ایم آر ڈی تحریک کے ساتھی مشتاق مرزا کے فرزند ہیں۔ بشارت مرزا اور ان کے ساتھیوں کو پیپلز پارٹی میں شامل ہونے پر ویلکم کرتے ہیں۔