Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 اگست 2023 04:06pm

کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کے گروہ افغانستان اور بلوچستان سے چلانے کا انکشاف

کراچی کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کرنے کےلیے تین سے زائد منشیات فروش گروہ سرگرم ہونے کا انکشاف ہوا، جو افغانستان اور بلوچستان کے شہروں کوئٹہ اور نوشکی سے نیٹ ورک چلاتے ہیں۔

پولیس نے شہر میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کرنے والے ملزمان کی لسٹیں تیار کرلیں، مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق منشیات فروش کوئٹہ سے حب اور پھر کراچی منشیات منتقل کرتے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ منشیات فروش کوچ اور بس کے ذریعے منشیات بلوچستان اور پنجاب سے کراچی منتقل کرتے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے طلباء کو منشیات پہنچانے کے لیے الگ ڈلیوری بوائے رکھے ہوئے ہیں۔

منشیات فروش طلباء سے آن لائن ایپلیکیشنز کے ذریعے رابطہ کرکے منشیات فروخت کرتے ہیں۔

انمول عرف پنکی کراچی کے پوش علاقے کے تعلیمی اداروں اور ڈانس پارٹیز میں منشیات سپلائی کرتی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ انمول عرف پنکی کوچ کے ذریعے منشیات پنجاب سے کراچی منگواتی تھی، جبکہ پنکی گروہ کو منشیات سپلائی کرنے والے کچھ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ انمول پنکی منشیات فروش گروہ کے ساتھ پولیس اہلکار کامران بھی ملوث ہے، گروہوں کے 15 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان میں منشیات کے ڈیلرز، ٹرانسپورٹر اور ڈلیوری کرنے والے ملزمان شامل ہیں۔

Read Comments