مہنگائی کے خلاف تاجر سراپا احتجاج ہیں۔ چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہناہے کہ احتجاج کا فیصلہ تاجروں کی تین سو سے زائد تنظیموں کی حمایت سے کیا ، اگلے مرحلے میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی روک دیں گے۔ دوسری طرف جماعت اسلامی نے بھی مہنگائی کیخلاف ملک گیر احتجاج کیا۔
کراچی کے تاجروں نے مہنگائی کیخلاف روزگار بچاؤ تحریک کا آغاز کردیا۔ چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہناہے کہ بجلی کے ناقابلِ برداشت بل موت کا پروانہ بن گئے، 90 فیصد سے زائد صارفین کیلئے بلوں کی ادائیگی مشکل ہے۔
انھوں نے نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں شامل تمام ٹیکس ختم کیے جائیں، مہنگی بجلی اور پیٹرول کے نتیجے میں کاروبار مشکل ہوگیا۔
تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں واضح کمی کی جائے، سلیب ریٹ کا فراڈ ختم اور بجلی کے یکساں نرخ مقرر کیے جائیں، پیک ٹائم اور آف پیک ٹائم ختم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے معاہدے میں توسیع نہ کی جائے، چھوٹے تاجروں کو سولر پینلز کی تنصیب کیلئے بلا سود قرض دیا جائے، احتجاج ملک گیر احتجاج میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
ایک طرف تاجر برادری سراپا احتجاج ہے تو دوسری طرف جماعت اسلامی نے بھی مہنگائی کےخلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔
رائیونڈ، اوکاڑہ، پاکپتن ،ملتان، بہاولنگر اور مریدکے سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔
ٹنڈو الہ یار، بدین ، لاڑکانہ، گھارو اور جیکب آباد سمیت سندھ کے بھی مختلف حصوںمیں مظاہرہ کیا گیا۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اٹھار رکھے تھے۔
پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی جماعت اسلامی کے کارکن سڑکوں پر آئے۔