لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کو ڈیلی ویجز ملازمین کا سروس اسٹرکچر عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے ڈیلی ویجز سے مستقل ہونے والے ملازم اسلم کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالتی حکم پر سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ عدالت پیش ہوئے۔
وفاقی کابینہ اجلاس، ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولرائز کرنے کیمنظوری
حکومت کا پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈیلی ویجز ملازمین کیلئے بڑافیصلہ
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دئیے کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کے باوجود مزدور کی اجرت سے کم تنخواہیں دی جارہی ہیں، دیگر سرکاری ملازمین کے برعکس تنخواہوں میں کٹوتیوں کا بھی سامنا ہے، گریجوایٹی، انشورنس اور دیگر مراعات بھی نہیں دی جا رہیں۔
ڈیلی ویجز ملازمین کا سروس اسٹرکچر نہ بنانے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ڈیلی ویجز ملازمین کے بھی حقوق ہیں، ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیسے روا رکھا جا سکتا ہے، جس کا جو حق بنتا ہے اسے ملنا چاہئیے، افسران حق دینے والے بنیں چھیننے والے مت بنیں۔
سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے بتایا کہ مستقل کئے گئے ڈیلی ویجز ملازمین کی مراعات کے لیے پالیسی موجود ہے، سروس اسٹرکچر بنانا سیکرٹری سروسز کا اختیار ہے ہم عمل درآمد کے پابند ہیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈیلی ویجز ملازمین کا سروس اسٹرکچر تیار کر کے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری سروسز پنجاب کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔