صدر مملکت عارف علوی نے خاتون کو ہراساں کرنے پر نیپرا کے ڈائریکٹر کو نوکری سے نکالنے کی سزا جاری کردی اور کہا کہ کسی نرمی کی گنجائش نہیں سزا بڑھا کر “نوکری سے نکالنے “کی سزا دینا معقول اور مناسب رہے گا۔
صدر مملکت عارف علوی نے ڈائریکٹر نیپرا کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے پر ملزم کی سزا میں اضافہ کردیا ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھاکہ غیر اخلاقی مطالبات ماننے سے انکار پر سنگین نتائج کی دھمکی دینا ہراسانی ہے، ملزم نے بلاواسطہ جرم کا اعتراف کیا، اور صرف سزا کی شدت کے خلاف اپیل دائر کی۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ کام کی جگہ پرخواتین کو ہراساں کرنا ایک سنگین معاملہ ہے، کسی نرمی کی گنجائش نہیں، سزا بڑھا کر “نوکری سے نکالنے “کی سزا دینا معقول اور مناسب رہے گا۔
مزید پڑھیں: کبھی کسی کی نوکری کے لئے سفارش نہیں کی، صدر عارف علوی
صدر مملکت نے مزید کہا کہ ہراسانی سے خواتین پر بلاواسطہ دباؤ ڈلتا ہے کہ وہ نوکری چھوڑ دیں، ہراسانی ثابت ہوچکی، ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں، نوکری سے نکالنے کی سزا دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ خاتون آفس اسسٹنٹ شکایت کنندہ نے نیپرا میں ہراساں کرنے کی درخواست دائر کی تھی، اور الزام عائد کیا تھا کہ ملزم اپنے دفتر میں بلاتا ، ذاتی معاملات پر بات کرتا ، شکل پر تبصرے کرتا، اور لنچ اور رات کے کھانے کی دعوت دیتا۔