لاہور ہائیکورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور اوگرا سمیت دیگر حکام کو نوٹسز جاری کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے لیکن پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی سے مطابقت نہیں رکھتی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا کوٸی نظام نہیں ۔اس کے بغیر ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگاٸی میں اضافہ ہو گا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے متفرق درخواست پر وفاقی حکومت اور اوگرا سمیت دیگر حکام کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 17.50 روپے فی لیٹر جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔