برسوں سے مشکلات میں گِھرے فلسطینی شہر ”غزہ“ کے رہائشیوں نے لطف اندوز ہونے کیلئے انوکھا انداز اپنایا ہے۔
اسرائیلی بمباری کی وجہ سے غزہ میں کھانے پینے کی جگہیں، تھیٹر، میوزیم وغیرہ بند ہیں، اور شہری اس وجہ سے گھروں میں محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔
غزہ کے شہریوں نے حالات بہتر نہ ہونے پر لطف اندوزہونے کیلئے ساحلِ سمندر پرفلم دیکھنے کا انوکھا طریقہ نکال لیا۔
سمندر کنارے سجائے گئے فلم فیسٹیول میں مختلف موضوعات پر کئی فلمیں پیش کی گئیں۔
غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں کا راکٹوں سے حملہ
اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری، 3 کمانڈرز سمیت 10 فلسطینی شہید
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں21 فلسطینی شہید،64 زخمی
بچوں کی تفریح کے لیے یہاں خصوصی فلم بھی دکھائی گئی، 13 سالہ محمد زیڈان نے فلم تھیٹر جاکر پاپ کارن کھاتے ہوئے فلم دیکھنے کی معصوم خواہش کا اظہار کیا۔
بہت سے لوگوں کو طویل عرصے بعد سنیما جیسا مزہ ملا کیونکہ شہر کا ایک بڑا سنیما ہال 30 برس قبل بند ہوگیا تھا۔
اس فیسٹول کا اہتمام غزہ کے ایک ریسٹورنٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ میں بہت سے سینما گھر تھے جو جنگی تنازع کے سبب مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریسٹورنٹ مالک علی مہنا نے کہا کہ آج تک انہوں نے کبھی سنمیا میں فلم نہیں دیکھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر قسم کے لوگ ساحل سمندر پر فلمیں دیکھنے کے لیے نہیں آتے ہیں لیکن جوآتے ہیں وہ خوشی اور جذبے کے ساتھ آتے ہیں۔