پشاور: خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت کے دور میں محکمہ ایکسائز نے پکڑی گئیں 80 گاڑیاں اپنوں میں تقسیم کردیں۔
ڈی جی ایکسائیز اکمل خٹک نے صوبائی الاٹمنٹ کمیٹی کو بائی پاس کرکے درجنوں گاڑیاں تقسیم کیں، دستاویز کے مطابق گاڑیوں میں لگژری قیمتی نان کسٹم پیڈ گاڑیاں شامل ہیں۔
ایکسائز سیزر اینڈ ڈسپوزل رولز 2015 کے تحت پکڑی گئی گاڑی کو 24 گھنٹے میں صوبائی وئرہاوس میں جمع کرنا ہوتا ہے۔
جرم ثابت ہونے اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد قانون کے تحت گاڑی کو بحق سرکار ضبط کرلیا جاتا ہے جب کہ ضبط گاڑیوں کو رولز کے تحت محکمہ ایکسائیز آپریشنل ڈیوٹیوں میں استعمال کرسکتا ہے۔
رولز میں بتایا گیا کہ باقی ماندہ گاڑیاں صوبائی حکومت کو آکشن کے لئے ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ بھیجنی ہوتی ہیں اور حکومت استعمال کے لئے ضبط گاڑیاں سیکرٹری ایکسائز کی سربراہی میں قائم الاٹمنٹ کمیٹی کے ذریعے استعمال کرتی ہے۔
صوبائی الاٹمنٹ کمیٹی کو بائی پاس کرکے درجنوں گاڑیاں خلاف قاعدہ تقسیم کیں گئیں، ایکسائز ایس ایچ اوز پکڑی گاڑیاں وئیر ہاوس کے بجائے ڈی جی ایکسائز کے گھر میں پہنچاتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسد قیصر کے حجرے پر چھاپہ، ایک کروڑ مالیت کی 3 امپورٹڈ گاڑیاںبرآمد
سابق گورنر کے پی شاہ فرمان کے گھر پر پولیس اور ایکسائز کاچھاپہ
نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے سمگلروں سے کروڑوں روپے کی ماہواریاں وصولی کا بھی انکشاف ہوا ہے، جب کہ ڈی جی ایکسائیز اکمل خٹک نے معاملے پر موقف اپنایا کہ ایکسائز میں مروجہ اصولوں پر عمل کرتا ہوں۔