نو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار ملزم کے بھتیجے نے فیس نہ ہونے پر وکیل کو اپنا مرغا دے دیا۔
سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کے دوران پولیس نے محسن عباس نامی شخص کو گرفتار کیا۔
گرفتاری کے بعد ملزم کے اہلِ خانہ نے مقدمہ لڑنے کیلئے وکیل کرنے کی کوشش کی، لیکن فیس نہ ہونے کی بنا پر کامیاب نہ ہوسکے۔
مزید پڑھیں
چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک بھر میں درج مقدمات میں گرفتاری روکنے کیدرخواست دائر
عمران خان سے ایک وکیل کو ملاقات کی اجازت دے دیگئی
جڑانوالہ کی مسجد میں اعلانات کرکے اشتعال پھیلانے والا شخصگرفتار
اس کے بعد اہل خانہ نے وکلا محمد پرویز اور ماریہ خان سے بات کی۔ جب فیس کی بات ہوئی تو محسن عباس کے کم سن بھتیجے نے فیس نہ ہونے پر انہیں اپنا مرغا دے دیا۔
وکلا نے مرغا لینے سے انکار کرتے ہوئے کیس مفت لڑنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد بچے نے محمد پرویز اور ماریہ خان کو اپنا وکیل مقررکردیا۔
ایڈووکیٹ پرویز اقبال کا کہنا ہے کہ مرغا لے تو لیا ہے، لیکن جس دن ضمانت ہوگی واپس کردوں گا۔
وکیل ملک پرویز کے مطابق محسن عباس کو پتوکی سے گرفتار کیا گیا اور پچیس ہزار رشوت پولیس نے طلب کی۔ محسن عباس کے خاندان نے رقم ادا بھی کر دی مگر اس کے باوجود اسے لاہور پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ملک پرویز کا کہنا ہے کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ محسن عباس کسی قسم کے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں۔ محسن عباس کی درخواست ضمانت تیار کر لی ہے جلد فاٸل کر رہے ہیں۔