پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات کے بعد ہونے والے نقص امن کے واقعات پر دہشت گردی اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت 5 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، جبکہ مساجد سے اعلانات کرکے عوام کو اقلیتی عبادت گاہوں پر حملہ کرنے کیلئے اشتعال دلانے والے ملزم سمیت 128 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ روز 16 اگست کو کشیدگی پیدا ہونے پر ایک سے زائد گرجا گھروں اور کئی گھروں کو جلا دیا گیا تھا پنجاب حکومت کے مطابق ہنگامہ آرائی 128 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پراعلان کرکے لوگوں کو اشتعال دلانے والا ملزم بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: جڑانوالہ چرچ واقعہ، نگراں وزیراعظم کی ملوث شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے سزا دینے کی ہدایت
یاسین نامی ملزم کو منظرعام پر آنے والی ویڈیو کی مدد سے گرفتار کیا گیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ مسجد کے اسپیکر پرلوگوں کو جمع ہونےکا کہہ رہا ہے اور انہیں حملے پر اُکسا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کی مدد سے مزید ملوث ملزمان کی شناخت کر کے گرفتاریوں کی کوشش کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان سے جڑانوالہ واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ
پولیس کے مطابق پہلے جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کیخلاف دو مقدمات درج کیے گئے، جن میں 37 افراد نامزد کیے گئے تھے، جبکہ600 سے زائد نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا۔
ان مقدمات میں دہشتگردی اور توہین مذہب سمیت 13 سے زائد دفعات شامل ہیں۔