کئی دنوں تک جاری رہنے والی قیاس آرائیوں کے بعد بالآخر 19 رکنی نگراں وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔
حلف برداری کے بعد احمد عرفان اسلم وزیر قانون ہوں گے جبکہ شمشاد اختر نگراں وزیر خزانہ کا منصب سنبھالیں گی۔
اسی طرح شاہد اشرف تارڑ نگراں وزیر مواصلات اور سرفراز بگٹی وزیرِ داخلہ ہوں گے۔
اسی طرح ڈاکٹر گوہر اعجاز وزیر صنعت وتجارت، محمد علی وزیر توانائی اور انیق احمد وزیر برائے مذہبی امور ہوں گے۔
سید انور علی حیدر کو وزارت دفاع کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ مرتضیٰ سولنگی کو وزارت اطلاعات دی گئی ہے۔
جلیل جیلانی کو وزارت خارجہ اور جمال شاہ کو ثقافت کا قلمدان دیا جائے گا۔
اسی طرح شاہد اشرف تارڑ پوسٹل سروسز اور ریلویز کے نگران وزیر ہوں گے، ڈاکٹر ندیم جان وزیر صحت ہوں گے، مدد علی سندھی وزیر تعلیم، خلیل جارج اقلیتی امور، محمد سمیع سعید بھی نگران وفاقی کابینہ میں شامل ہوں گے۔
ائیر مارشل (ر) فرحت حسین خان ہوابازی، احد خان چیمہ اسٹبلشمنٹ اور وقار مسعود خان فنانس کے مشیر ہیں۔
اسی طرح مشال حسین ملک، جواد سہراب ملک، وائس ایڈمرل (ر) افتخار راؤ، وصی شاہ، ڈاکٹر جہانزیب خان اور سیدہ عارفہ زہرہ نگراں کابینہ میں بطور معاون خصوصی شامل کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل تابش گوہر کے نگراں کابینہ میں شامل ہونے کی خبریں آئی تھیں، لیکن حتمی فہرست میں ان کا نام شامل نہیں کیا گیا۔
نگراں کابینہ کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی اور صدر مملکت عارف علوی نگراں وفاقی کابینہ سے حلف لیا۔
نگراں وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے وزارت کا حلف اٹھانے کے بعد چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدے سے استعفی دیدیا۔
صدر مملکت نے چیئرمین ایف پی ایس سی کے عہدے سے شاہد اشرف تارڑ کا استعفی قبول کرلیا، اور اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔