چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے سول جج عاصم حفیظ کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا۔ سول جج کی اہلیہ پر کم سن ملازمہ رضوانہ پر بہیمانہ تشدد مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کے کیس میں وفاقی پولیس نے سول جج کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے دوبارہ طلب کرلیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے، جس کے بعد تفتیش کی نئی راہ ہموار ہوگئی ہے، اور پولیس جے آئی ٹی کوجج کو شامل تفتیش کرنےکی رکاوٹ بھی دور ہو گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کو بھی ملزمہ کے شوہر کو بطور جج شامل تفتیش کرنا مشکل تھا، جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شامل تفتیش کرنے کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا گیا تھا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سول جج عاصم حفیظ کو او ایس ڈی بنانے کے حکم کے بعد رجسٹرار ہائیکورٹ نے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
سول جج کو راولپنڈی میں او ایس ڈی تعینات کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق انہیں 19 اگست سے قبل راولپنڈی میں چارج سنبھالنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم پر گھریلو ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ زیرسماعت ہے۔
بچی لاہور کے جنرل اسپتال میں زیرعلاج ہے جہاں اس کے سر کے گہرے زخم کا علاج اور دیگر شدید چوٹوں کے باعث پلاسٹک سرجری کی جارہی ہے۔