سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت پر رہائی کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے اپنے وکیل رانا مدثر کے ذریعے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کی۔
لاہور ہائیکورٹ کا عمر سرفراز چیمہ کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنےکا حکم
عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کی طلبی کیلئے پولیس کی درخواست مستردکردی
لاہور ہائیکورٹ کا عمر سرفراز چیمہ کو جیل میں بی کلاس کی سہولیات فراہمکرنے کا حکم
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے ضمانت کی درخواست پر کل کے لیے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیے۔
درخواست ضمانت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق گورنر پنجاب کا جناح ہاؤس پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور انہیں بلاجواز جیل میں رکھنا سزا دینے کے برابر ہے۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمر سرفراز چیمہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
عمر سرفراز چیمہ کے خلاف سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے اور وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے واقعات میں گرفتار خواتین ملزمان کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت سے جواب طلب جبکہ مرد ملزمان کی درخواستیں غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 9 مئی واقعات میں گرفتار 70 ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ضمانت کے حوالے سے متعدد درخواستیں دائر ہیں، جس پر عدالت نے تمام ضمانت کی درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار خواتین کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے 21 اگست کو جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے تمام گرفتار مرد ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیں۔
خدیجہ شاہ سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے بیرسٹر امیر کھوسہ، ربیعہ باجوہ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔
ضمانت درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان کا کسی جلاؤ گھیراؤ سے تعلق نہیں ہے، 3 ماہ سے زائد عرصہ سے جیل میں قید ہیں،ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
ادھر احتساب عدالت نے گجرات میں 200 ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کیس میں 4 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے گجرات میں 200 ترقیاتی منصوبوں میں ایک ارب 52 کروڑ روپے کی کرپشن کیس کی سماعت کی۔
نیب حکام نے گرفتار ملزم سہیل اصغر اعوان، خالد محمود چھٹہ، نعیم احمد چھٹہ، اشفاق احمد کو پیش کیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ سہیل اصغر اعوان ترقیاتی منصوبوں کی مد میں افسران سے کک بیک اور رشوت کی رقم مونس الہٰی اور پرویز الہٰی کو پہنچاتے تھا، ملزم گجرات ترقیاتی منصبوں میں پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے ساتھی ملزم ہیں، کیس کے شواہد جاننے کے لیے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر مونس الہٰی کے سیکرٹری سہیل اصغر اعوان سمیت چار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یاد رہے کہ ملزمان پر سرکاری ٹھیکوں میں مبینہ کک بیکس وصول کرنے کا الزام ہے۔