اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کی گمشدگی پر قدمہ درج کرلیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک مزید مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اور اس بار ان پر امریکی سائفر کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ میں درج ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے حکام نے اٹک جیل میں جاکر چیئرمین تحریک انصاف سے سائفر کی گمشدگی کے حوالے سے تحقیقات کیں۔
ایف آئی اے کے جے آئی ٹی ممبران نے چیئرمین تحریک انصاف سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے آفس میں ملاقات کی۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری ایف آئی اے آفس پہنچے، انہیں سائفر تحقیقات میں جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، اور ان سے جے آئی ٹی کی جانب سے سائفر کے حوالے سے سوالات کئے گئے، جس کے بعد اعظم خان ایف آئی اے آفس سے واپس روانہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ مارچ 2022 میں ایک جلسے کے دوران اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے اپنی جیب سے خط نکال کر دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ان کی بیرونی پالیسی کے سبب ’غیر ملکی سازش‘ کا نتیجہ تھی اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے بیرون ملک سے فنڈز بھیجے گئے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بھی آڈیو لیک، سائفر کی تشریح پر ہدایات دیتے رہے
سائفر پر تحقیقات کا حکومتی اعلان، عمران خان نے قانون توڑا، وزیر قانون
عمران خان کیخلاف سائفر تحقیقات، حکم امتناع واپس لینےکا تحریری حکم جاری
سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا جس میں انہوں نے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔
سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرایا تھا۔