الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں کو ہدایات جاری کی ہیں جن میں تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریر کردہ ایک خط میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان اسمبلی تحلیل ہوچکی ہیں، الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، شفاف، بروقت انتخابات یقینی بنانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن نے آئینی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ اور کابینہ ارکان سے سرکاری گاڑیاں واپسلینے کا حکم
چھیاسی سرکاری گاڑیوں والا امیر ترین، اور ڈیڑھ لاکھ سرکاری گاڑیوں والاکشکول بردار پاکستان
وزیراعظم کا مزید مہنگائی کا اشارہ، سرکاری مراعات ختم کرنے کااعلان
خط میں کہا گیا کہ الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے، ہرسیاسی پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈدی جائے، نگراں حکومتیں انتخابات کے لیے معاونت یقینی بنائیں، پیشگی اجازت کے بغیر تقرر و تبادلے نہ کیے جائیں۔
الیکشن کمیشن نے وفاقی، صوبائی اور مقامی اداروں پر ہر قسم کی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی اور وفاق اور صوبوں میں ترقیاتی اسکیمز پر بھی پابندی عائد کردی۔
الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ اور کابینہ ارکان کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کی ہدایت بھی کردی۔