سندھ ہائیکورٹ نے نو مئی کیسز میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے 19 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ 900 بندہ احتجاج کر رہا تھا، کس نے کیا اٹھایا ہوا تھا کیسے معلوم ہوگا۔
دوران سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ جو پولیس والے زخمی ہوئے ان کے زخموں کی نوعیت کیا ہے، زخم کس چیز سے لگے گولی ، لکڑی یا کسی اور چیز سے۔
جواب میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار پتھر لگنے سے زخمی ہوا تھا۔
جسٹس کوثر سلطانہ نے استفسار کیا کہ واقعہ کو کتنے دن ہوگئے، واقعہ ہے کیا، بہتر ہے ملزمان کے وکلاء عدالت کو خود بتائیں۔
یہ بھی پڑھیں : سانحہ 9 مئی کا ایک اہم مطلوب شر پسند گرفتار
پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ یہ نو مئی کا کیسں ہے، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ گرفتار ہیں ان سے کیا برآمد ہوا ہے، کہاں سے گرفتار ہوئے ہیں۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ان کو موقع سے گرفتار کیا گیا، رینجرز کی چوکی اور پیپلز بس جلائی گئی، لیکن واقعہ کی کوئی سی سی ٹی وی نہیں ہے اور ان افراد کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے۔
جواب میں عدالت کا کہنا تھا کہ نو سو بندہ احتجاج کر رہا تھا، کس نے کیا اٹھایا ہوا تھا کیسے معلوم ہوگا۔
عدالت عالیہ نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف شاہ فیصل اور ٹیپو سلطان تھانے میں مقدمات درج ہیں، انسداددہشت گردی عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔