کراچی والوں کے لئے ایک سال کے لئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان ہے، جس سے شہر قائد کے باسیوں پر 24ارب50کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
کراچی کے بجلی صارفین کیلئے ایک بار پھر بری خبر ہے کہ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک صارفین کیلئے1 روپے 52 پیسے فی یونٹ سرچارج کی درخواست دے دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کی سرچارج سے متعلق درخواست پر نیپرا میں سماعت آج ہوگی، اور منظوری سے کے الیکٹرک صارفین پر 24 ارب 50 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نیپرا سماعت کے بعد منظوری کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گا، کراچی کے بجلی صارفین کیلئے بلوں پر اضافی سرچارج ایک سال کیلئے ہوگا۔
دوسری جانب کے چئیر مین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں الیکٹرک پر سر چارج لگانے سے متعلق وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
نیپرا کیس افسر نے بتایا کہ کے الیکٹرک کیلئے سرچارج کی مد میں وصولیوں کی درخواست ہے، 1روپے 52 پیسے سرچارج کی مد میں 3 سال پرانی وصولیاں ہوں گی۔
نیپرا اتھارٹی نے پوچھا کہ اتنی پرانی وصولیاں ہیں، اس پر پہلے درخواست کیوں نہیں کی گئی۔
وزارت توانائی حکام نے کہا کہ ٹائم فریم کے حوالے سے کوئی میکنزم نکالا جائے، کے الیکٹرک اور صارفین کورٹ میں تھے جس وجہ سے تاخیر ہوئی، مئی 2019 میں کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ پر نوٹیفکیشن کیا گیا، تاہم کورونا کے باعث حکومت نے اس وقت اضافی بوجھ کوروک دیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ 275 ارب روپے کی ریکوری کرنا تھی، 17 روپے تک فی یونٹ کا بوجھ پڑنا تھا، تاہم حکومت نے بے حد بوجھ کے بجائے سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وفاقی حکومت سبسڈی کی مد 250 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرے گی، کے الیکٹرک صارفین پر محض 25 ارب کا بوجھ ڈالا جائے گا۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ یہ سہ ماہی ہے اورآپ نے اس کو سرچارج کا نام دے دیا۔
حکام نے بتایا کہ قانونی نقطہ ہے لیکن وصولیوں پرانی ہیں۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ پہلے یہ طے کیا جائے کہ سرچارج ہے یا ایڈجسٹمنٹس ہے، اس درخواست میں لائف لائن صارفین پر اضافہ بھی ڈالا گیا ہے۔
حکام وزارت توانائی نے کہا کہ لائف لائن صارفین پر اضافہ لاگو نہیں ہوگا۔
نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ پہلے وضاحت ضروری ہے لائف لائن کو شامل نہیں ہونا چاہیے، کابینہ نے لائف لائن کیلئے بھی سرچارج کی منظوری دی، لائف لائن کی درستگی کیلئے دوبارہ وفاقی حکومت کو کہا جائے گا۔
نیپرا اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی، اور اضافی سرچارج پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ جائزہ کے بعد جاری ہوگا۔ نیپرا اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد حتمی نوٹیفکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو فیصلہ بھجوائے گا۔