انسانی دماغ میں برے واقعات کو بہترین بنانے کی قابل ذکر صلاحیت ہے. جب ہم منفی حالات کا سامنا کرتے ہیں تو ہم لاشعوری طور پر تحرک ہوجاتے ہیں جسے ہمارے نفسیاتی مدافعتی نظام کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جسم کے مدافعتی نظام کی طرح نفسیاتی مدافعتی نظام بھی ایک عمل ہے جس سے ہمارا دماغ ہمیں منفی ماحول کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔
اس عمل کی بدولت ہم تناؤ کے ماحول میں بھی مستقبل کے لیے مثبت نتائج تلاش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر ہم اپنی مطلوبہ ملازمت حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہمارا دماغ یہ دلیل دے سکتا ہے کہ انٹرویو لینے والا بدتمیز اور متعصب تھا۔
ماہرین نفسیات ڈینیئل گلبرٹ اور ٹم ولسن کی تحقیق کے مطابق اکثر منفی واقعات کے بعد ہمارا نفسیاتی مدافعتی نظام ہمیں مشکل حالات کے اثرات سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
گلبرٹ نے ایک بار مانیٹر آن سائیکولوجی میگزین کو بتایا تھا کہ، ’ہم اس بات کو نظر انداز کرتے ہیں کہ ہمارے احساسات کتنی تیزی سے تبدیل ہونے والے ہیں کیونکہ ہم انہیں تبدیل کرنے کی اپنی صلاحیت کو کم سمجھتے ہیں‘۔
اگر انسان اپنے نفسیاتی مدافعتی نظام کو مضبوط کر لے تو ، ایسے بہت سے طریقے ہیں جن سے ہم مشکل کے وقت خود پر بہترانحصار کرسکتے ہیں ، اور ساتھ ہی خطرات کو دماغ پر حاوی کرنے کئ بجائے انہیں مثبت اندازسے ڈیل کرسکتے ہیں۔
برطانوی ماہراین گریڈی کہتی ہیں کہ، ’نفسیاتی مدافعتی نظام زندگی کے منفی دباؤ کے خلاف ایک بہترین عمل ہے۔ یہ ہمارے ساتھ ہونے والے برے واقعات کو نہیں روک سکتا ، لیکن اگرہم اس صلاحیت کو استعمال کرنا سیکھ لیں تو ہم اپنے دماغ کو دوبارہ کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں اور اپنے ردعمل کی نگرانی کرسکتے ہیں‘۔
یہاں ماہرین نفسیات کے تجویز کردہ کچھ طریقے بیان کیے گئے ہیں جنہیں اپنا کر ذہنی مدافعاتی نظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے
منفی سوچ کے بجائے ٖٖٖغیرجانب دارآنہ رویہ اپنائیں
اکثر ہمارے دماغ میں منفی تعصب زیادہ پایا جاتا ہے جو کہ ہماری زندگی میں مشکلات کو مزید بڑھاتا ہے۔ کلینیکل سائیکولوجسٹ ڈاکٹر گریڈی کے مطابق ”دماغ کو تبدیل کرنے کے لئے دماغ کا استعمال کریں“ اور ایسی عادات تیار کریں جن کی طرف ہم تناؤ کے حالات میں رجوع کرسکتے ہیں۔ منفی صورتحال سے مثبت سیلف ٹاک کی طرف چھلانگ لگانے کے بجائے ، اپنے آپ کو ایک غیر جانبدار زون میں منتقل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے اس سے ذہن پرسکون رہتا ہے۔
ماضی یا مستقبل کی فکر چھوڑ کر حال میں خوش رہیں
نفسیاتی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کا ایک اور اہم پہلو موجودہ لمحے میں رہنے کی کوشش کرنا ہے۔ بارکر کا کہنا ہے کہ ’ہمیں اس بات پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی کہ ہم کس چیز پر قابو پا سکتے ہیں، بجائے اس کے کہ ہم جھگڑوں میں پھنس جائیں اور ممکنہ طور پر تیزی سے بڑھیں۔ ”بہترین طریقوں میں سے ایک ذہن سازی کی مشقوں کے ذریعہ ہے.“
مزید پڑھیں
رنگ کے اس ٹیسٹ سے اپنی ذہنی عمر کاپتا لگائیں
ذہنی دباؤ آپ کی ظاہری خوبصورتی کو متاثر کرسکتا ہے
ذہنی تناؤ کھیل کھیل میں بھی ختم کیا جاسکتا ہے
مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ یہ تناؤ کو کم کرنے کے لئے ایک مؤثر تھراپی یہ ہے کہ مستقبل اور ماضی کی فکر چھوڑ کر حال میں خوش رہیں صحت مند طرزندگی اپنائیں ماضی میں جو ہوا اسکو تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر حال بہتر کرکے مستقبل ضرور سنوارا جاسکتا ہے
اپنی شخصیت اورحالات کو قبول کریں
جب ہمارا نفسیاتی مدافعتی نظام کو بپتر بنانے کےلیے اپنی شخصیت اور جو بھی زندگی کے حالات ہیں انکو قبول کرنا ضروری ہے۔ طویل عرصے تک صدمے اور تکلیف کے حالات میں نفسیاتی مدافعتی نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس سے صورتحال مزید بدتر ہوسکتی ہے۔