پاکستان سے جانے والی سیما حیدر بھارت میں ترنگا لہرانے کی مہم میں شامل ہوگئیں ساتھ ہی انتہا پسندوں کے مطالبات بھی مان لیے ہیں۔
پاکستانی شہری سیما حیدرنوجوان سچن مینا کی محبت میں مبتلا ہوکرغیرقانونی طور پر بھارت گئیں تھیں۔
صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما اپنے وکیل اے پی سنگھ کے ہمراہ نوئیڈا میں اپنی رہائش گاہ پر ’ہر گھر ترنگا‘ کی تقریب میں شامل ہوئی۔ اس موقع پر دونوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سیما حیدر نے فلم کی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔
مزید پڑھیں: جشن آزادی: انجو پاکستان کے رنگ میں رنگ گئی، ویڈیو وائرل
ایک ہندو انتہاپسند تنظیم نے سیما کو فلم میں کام کرنے سے متعلق خبردار کیا۔ یہ دھمکی ان قیاس آرائیوں کے باوجود سامنے آئی ہے کہ سیما حیدر اپنی پہلی فلم ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جسے نوئیڈا کے ایک فلم پروڈیوسر امیت جانی نے پروڈیوس کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیما حیدر، سچن کو ”جے بھارت ماتا“ اور ”ہندوستان زندہ باد“ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر متحرک رہنے والے اشوک سوین نے سیما کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیما پاکستان کے یوم آزادی پر مخالف نعرے لگا رہی ہے۔
واضح رہے کہ سیما کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ سے ہے، جو مئی میں اپنے چار بچوں کے ساتھ ایک بس میں نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: کسی کی دشمن نہیں، نصر اللہ کے ساتھ انڈیا جاؤں گی، انجو
سیما اپنے آشنا سچن کے ساتھ رہنا چاہتی تھی، جو گریٹر نوئیڈا کے ربو پورہ علاقے میں رہتا ہے۔ جولائی میں بھارتی صدر سے بھی رحم کی اپیل کی تھی ساتھ ہی درخواست کی تھی۔
درخواست میں سیما نے کہا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں اپنے میں اپنے شوہر کے گھر میں رہنے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ درخواست وکیل اے پی سنگھ کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں صدر سے کیس کی زبانی سماعت کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔