اسلام آباد: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو رہائی کے بعد پھر گرفتار کرلیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو نیب کی ٹیم نے راولپنڈی سے حراست میں لے کر لاہور آفس پہنچا دیا ہے۔ انہیں کل نیب کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
جیل انتظامیہ کے مطابق پرویز الٰہی کو نظر بندی کی مدت مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
راولپنڈی کی عدالت نے پرویزالہٰی کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا۔
تاہم پرویز الٰہی کو رہائی کے فوری بعد قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا۔
پرویز الٰہی کو ڈیوٹی جج خالد حیات کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس دوران عدالت نے کہا کہ پرویز الٰہی بزرگ ہیں، اوپر لانے کے بجائے گاڑی میں وکالت نامے پر دستخط لیں۔
پرویز الہیٰ پر گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں 1 ارب 25 کروڑ کی کرپشن کا الزام ہے۔
نیب نےعدالت سے پرویز الٰہی کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پرویز الٰہی نے عدالت کے سامنے جیل انتظامیہ کیخلاف شکایات کا انبار لگادیا
پرویز الہٰی کی حفاظتی ضمانت، گرفتاری پر پابندی: سنگل بینچ کے فیصلے پرحکم امتناعی میں توسیع
بھرتیوں کے اسکینڈل میں ضمانت کے بعد پرویز الہیٰ پر ایک اور مقدمہدرج
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 16 اگست کو درخواست پر سماعت کرے گا۔