نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ملک کے 8 ویں نگراں وزیر اعظم کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی شہباز شریف کی 16 ماہ کی حکومت ختم ہوگئی ہے۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نومنتخب نگراں وزیراعظم سے حلف لیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں چیفس تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے لاہور سے اسلام آباد تشریف لائے اور تقریب میں شرکت کی۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور خیبر پختونخوا نے بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔
تقریب میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ اسپیکرراجہ پرویزاشرف، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم بھی شریک ہوئے۔
فواد چوہدری کی اہلیہ حبا چوہدری بھی تقریب میں شریک ہوئیں۔
تقریب حلف برداری میں پاکستان میں متعین سفیروں نے بھی شرکت کی۔
تقریب کے شرکا کی تواضع چائے سے کی گئی۔
اس کے علاوہ نگراں وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں سابق وفاقی کابینہ کے اراکین نے بھی شرکت کی۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ حلف برداری کے فوری بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے جہاں ان سے پی ایم ہاؤس کے اسٹاف و عملے کا تعارف کروایا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر انوار الحق کاکڑ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انوار الحق کو تینوں مسلح افواج کے دستوں نے سلامی دی۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، تقریب میں قومی ترانہ بجایا گیا۔
نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوگئے ہیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
انوار الحق کاکڑ 2018 میں آزاد حیثیت سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انوار الحق کاکڑ کا استعفا منظور کرلیا، جس کے بعد ان کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دے دی گئی۔
نوٹیفکیشن کی کاپی چیف الیکشن کمشنر اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے۔
انوارالحق کاکڑ کی ایوان بالا کی رکنیت مارچ 2024 تک تھی۔
کیبنٹ ڈویژن نے نگراں وزیراعظم کی تعیناتی کا نوٹفیکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی تعیناتی کی منظوری دیدی ہے۔
کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے سابق وزیراعظم شہبازشریف کی وزارت عظمی کے عہدے سے سبکدوشی کا باضابطہ نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
شہباز شریف اب سابق وزیراعظم بن گئے، وزیراعظم ہاؤس میں شہبازشریف کی جگہ انوارالحق کاکڑ آگئے۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔ روانگی سے قبل پی ایم ہاؤس میں انھیں گارڈ آف آنر دیا گیا۔
انوار الحق سے قبل نگراں وزیراعظم کے عہدے پر رہنے والوں میں غلام مصطفیٰ جتوئی، بلخ شیر مزاری، معین الدین حیدر، معراج خالد، محمد میاں سومرو، میر ہزار خان کھوسو اور جسٹس ناصر الملک شامل ہیں۔
حال ہی میں دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھجوایا تھا جسے منظور کرلیا گیا اور ان کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دے دی گئی۔
قانونی طور پر انوار الحق کو سینیٹ نشست چھوڑنے کی ضرورت نہیں تھی اور ماضی میں ایسی ایک مثال بھی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
تمام جماعتوں کا نگراں وزیراعظم پر اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامتہے، وزیراعظم
نگراں کابینہ سے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم جلد اپنی کابینہ کو حتمی شکل دیکر اعلان کریں گے۔
سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو نگراں کابینہ میں وزارت خزانہ کا قلمدان جب کہ سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کو وزیر خارجہ بنائے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔