گوادر حملے کے بعد چین نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تخریب کاروں کو سخت سزائیں دیں اور چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
پاکستان میں چینی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر پورٹ پراجیکٹ کے قریب چینی قافلے پر فائرنگ کی گئی اور بموں سے حملہ کیا گیا۔ یہ قافلہ گوادر ایئرپورٹ سے ساحلی علاقے کی جانب آ رہا تھا۔
گوادر میں دہشت گردوں کا سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ، 2 دہشت گردہلاک
درہ آدم خیل میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر ساتھیوں سمیت ماراگیا
باجوڑ اور تیرہ میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشت گرد کمانڈر سمیت 4ہلاک
سفارتخانے کا مزید کا کہنا ہے کہ حملے میں کوئی چینی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
واقعہ کے بعد چین نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ’تخریب کاروں کو کڑی سزائیں دے اور چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرے۔‘
چینی سفارخانے نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی حکام اس حملے کی مفصل تحقیقات کریں اور مستقبل میں ایسے حملے ہونے سے روکیں۔
واضح رہے کہ گوادر میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کے بعد جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
چینی ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ حملہ چینی باشندوں کے ایک قافلے پر ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گوادر میں دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے ہلکے ہتھیار اور دستی بموں کا استعمال کیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی کے باعث 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، جبکہ کسی بھی فوجی یا شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
آئی ایس پی آر نے مارے گئے دو لاشوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔
دوسری طرف چین کے نیم سرکاری سی جی ٹی این ٹی وی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ جانے والے چینی انجینئرز کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔