سندھ میں چھ ماہ کے دوران 123 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا، 9 خواتین گھریلو تشدد کی بھینٹ بھی چڑھ گئیں، جب کہ ضلع جیکب آباد کاروکاری کے واقعات میں سرفہرست رہا۔
سندھ میں خواتین کے حقوق اورکاروکاری کی روک تھام کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیم سندھ سہائی آرگنائزیشن نے سندھ میں کاروکاری کے واقعات کے حوالے سے اپنی جنوری تا جون کی ششماہی رپورٹ جاری کردی ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس میں چیئرپرسن ڈاکٹرعائشہ حسن دھاریجوو نے بتایا کہ سندھ میں 6 ماہ میں 123 افراد کو کاروکاری کے واقعات میں قتل کردیا گیا، مقتولین میں 91 خواتین اور 32 مرد شامل ہیں۔
ڈاکٹرعائشہ حسن کے مطابق کاروکاری کے واقعات میں جیکب آباد سرفہرست رہا، جہں 12 خواتین اور 7 مردوں سمیت 19 افراد کو قتل کیا گیا۔ ضلع کشمور میں 16، شکارپور 12، ضلع سکھر میں 10، خیرپور اور لاڑکانہ اضلاع میں 5۔ 5، اور گھوٹکی میں 7 افراد کو کاروکاری کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔
مزید پڑھیں: پانچ سالہ بچی کو کاروکاری کے الزام میں قتل کرنے کی کوشش
فرانس سے پی ایچ ڈی کرکے آیا پروفیسر کاروکاری تنازعے پر قتل
کاروکاری کے الزام میں داماد کے ہاتھوں 70 سالہ ساس قتل
سندھ کے دیگر اضلاع میں 32 خواتین اور 14 مردوں کو اس فرسودہ رسم کے تحت قتل کیا گیا، جب کہ 6 ماہ کے دوران 9 خواتین کو گھریلو تشدد میں مار دیا گیا۔
ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں وومین تھانے اور خواتین اہلکاروں کی کمی سے عورتوں کو اپنے مسائل سنانے کے حوالے سے پریشانی کا سامنا ہے۔