کینیڈا کے برٹش کولمبیا میں سکھوں نے ہندو کمیونیٹی کی عبادت گاہ میں توڑ پھوڑ کرکے خالصتان ریفرنڈم کے پوسٹرز کو مندر کے مرکزی دروازے پر چسپاں کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مندر کے دروازے پر چسپاں کیے جانے والے پوسٹر میں لکھا تھا کہ ”کینیڈا 18 جون کے قتل میں بھارت کے کردار کی تحقیقات کر رہا ہے“۔
مندر کے دروازے پر لگے پوسٹر پر ہردیپ سنگھ ننجر کی تصویر بھی تھی۔ ہردیپ سنگھ نجار کینیڈا کے علاقے سرے میں گرو نانک سکھ گوردوارہ کے سربراہ تھے۔
انہیں 18 جون کی شام گرودوارے کے احاطے میں دو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا، وہ علیحدگی پسند تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس (کے ٹی ایف) کے سربراہ تھے۔
واضح رہے کہ رواں سال کینیڈا میں مندر میں توڑ پھوڑ کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔
31 جنوری کو کینیڈا کے برامپٹن میں مشہور مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی ساتھ ہی بھارت مخالف چاکنگ کی، جس پر بھارت میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
برامپٹن کے میئر پیٹرک براؤن نے مندر کی دیواروں پر بھارت کی جانب نفرت سے بھرے پیغامات لکھنے کے واقعے کی مذمت کی تھی۔
اپریل میں کینیڈا کے اونٹاریو میں ایک اور مندر میں بھارت مخالف چاکنگ کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی۔
ونڈسر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی، جس میں دو مشتبہ افراد کو مندر کی دیواروں پر پینٹنگ اسپرے کرتے دکھایا گیا ہے۔