لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت 17 اگست کو سماعت کے لئے مقرر کردی۔ سانحہ نو مئی سے متعلق مختلف مقدمات میں اعجاز چوہدری، خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سیمت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے کاز لسٹ جاری کردی۔
جسٹس سلطان تنویر احمد اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل بنچ 17 اگست کو سماعت کرے گا۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد پر تھانہ شادمان پر حملہ کے لئے اکسانے کا الزام ہے۔عدالت نے پنجاب حکومت اور تھانہ شادمان کے مدعی مقدمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر رکھا ہے۔
درخواست ضمانت میں پنجاب حکومت اور تھانہ شادمان کے مدعی مقدمہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تھانہ شادمان پر حملہ کرنے کے لئے دوسروں کو اکسانے کا الزام لگایا گیا، ملزمہ یاسمین راشد ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں ، ان پر سیاسی مقدمہ بنایا گیا
درخواست میں کہا گیا کہ مقدمہ میں ملزمہ کے کئی شریک ملزمان کی ضمانت ہوچکی ہے، ملزمہ کے خلاف ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود اے ٹی سی ٹرائل کورٹ نے ضمانت خارج کی ، ملزمہ کے مقدمہ کا چالان ہوچکا ہے، پولیس کو مزید تفتیش کی ضرورت نہیں، استدعا ہے کہ ہائیکورٹ ملزمہ کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے دو مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 اگست تک توسیع کر دی۔
پولیس نے اعجاز چوہدری کو جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ اور تھانہ شادمان نظر آتش کرنے کے مقدمہ میں عدالت میں پیش کیا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے، ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے، جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کرتے ہوئے دوبارہ 16 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو کیسز کا چالان مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، اعجاز چوہدری کے خلاف مقدمہ نمبر 108/23 تھانہ سرور روڈ اور مقدمہ نمبر 768/23 تھانہ شادمان میں درج ہے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ خدیجہ شاہ، صنم جاوید سیمت دیگر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرکے انھیں 26 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا-