سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ میں نے وزیراعظم کو انوارالحق کاکڑ کا نام دیا،انہوں نے میرے دیے ہوئے نام پر اعتراض نہیں کیا، طے ہوا تھا کہ دیگر 5 نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے، ہوسکتا ہے نگراں وزیرخزانہ ٹیکنوکریٹ ہو، شاہ محمود قریشی کس معاہدے کے تحت پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ میں نے پرسوں وزیراعظم کو انوار الحق کاکڑ کا نام دیا تھا، وزیراعظم نے کہا کہ مشاورت کرکے بتاؤں گا، انہوں نے میرے دیے ہوئے نام پر اعتراض نہیں کیا، میں نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کیا۔
صدر مملکت نے انوار الحق کاکڑ کی بطور نگراں وزیراعظم تعیناتی کی منظوریدیدی
انوار الحق کاکڑ سے قبل پاکستان میں کون کون نگراں وزیرِ اعظمرہا
سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ وزیراعظم مجھ پر بھروسہ کرتے ہیں، مشترکہ فیصلہ تھا کہ دیگر نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے، ہوسکتا ہے نگراں کابینہ میں معاشی ماہرین کے نام ہوں، میرے خیال میں نگراں وزیرخزانہ ٹیکنوکریٹ ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور نگراں وزیراعظم بلوچستان سے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ جیل میں یا بھاگے ہوئے ہیں، الیکشن فروری میں ہوں گے، الیکشن میں پی ٹی آئی ہوگی یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
راجہ ریاض نے کہا کہ مستقبل کی سیاست کے فیصلے سے متعلق جلد پریس کانفرنس کروں گا، چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق جو کچھ کہا درست ثابت ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شاہ محمود قریشی کس معاہدے کے تحت پریس کانفرنس کررہے ہیں۔