نااہلی کی سزا پانے والے قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ، ’کسی کی مشکل پر خوش نہیں ہونا چاہیئے۔‘
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ نواز شریف نے مشرف دور میں اٹک جیل میں قید کاٹی تھی اور شہبازشریف بھی اٹک جیل جاچکے ہیں۔
انہوں نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کو سزا کے بعد اٹک جیل میں قید کیے جانے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اٹک جیل میں اُس وقت (نوازشریف کی قید کے وقت) بھی وہی حالات تھے جن میں آج عمران خان ہیں، کسی کی مشکل پر کبھی خوش نہیں ہونا چاہیئے۔
حسین نواز نے مزید کہا کہ میں اپریل 2000 سے دسمبر 2000 تک اٹک جیل میں رہا جہاں گرمی میں شدید لو اورسردی میں شدید ٹھنڈی ہوا تھی۔ جیل میں ڈالتےہوئے یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ میرا جُرم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم نے قید کاٹی ان دنوں عدالت نام کی کوئی چیز نہیں تھی، مشرف کے دور میں جنہیں سزائیں ملتیں وہ کسی عدالت نہیں جا سکتے تھے۔ ہم کلاس کی تبدیلی کا مطالبہ کس سے کرتے، ہم نے صبر کے ساتھ وقت گزارا۔