سری لنکا کے اووا صوبے میں چاکلیٹ سے انسانی انگلی نکلنے کا واقعہ پیش آیا۔ محکمہ صحت کے حکام نے چاکلیٹ سے انگلی نکلنے کے واقعہ کی تصدیق کردی ہے۔
خاتون نے چاکلیٹ خریدی اور کھانے کے دوران اس میں سے انسانی انگلی نکل آئی، یہ واقعہ مذکورہ صوبے کے علاقے ماہیانگانایا میں پیش آیا۔
اس واقعے کے بعد وہ خاتون متعلقہ سرکاری افسر کے دفتر گئیں اور شکایت جمع کروائی، جس کے بعد اس سلسلے میں کارروائی کرنے والے پبلک ہیلتھ انسپیکٹرز نے علاقے کی دکانوں سے اس کمپنی کی تمام چاکلیٹس کو ضبط کر لیا۔
بی بی سی تمل نے مذکورہ صوبے کے علاقے ماہیانگانایا کے اسپتال سے جب رابطہ کیا تو پتا چلا کہ اسپتال کے ای سی جی ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والی ایک خاتون نے اسپتال کے کیفے ٹیریا سے چاکلیٹ خریدی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے مقامی پبلک ہیلتھ انسپیکٹر سلمان پیرس کے حوالے سے بتایا کہ چاکلیٹ میں پائی جانے والی چیز انسانی انگلی ہی ہے، اس کو سائنسی تصدیق کے لیے لیبارٹری بھیجا جائے گا۔ لیبارٹری کی رپورٹ کے بعد اس معاملے میں باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سری لنکا میں ایسا واقعہ پیش آیا۔ اس سے پہلے کھانے میں کیڑے پائے جاتے رہے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کھانے میں انسانی اعضا پائے گئے ہیں۔
خاتون کی شکایت کے بعد ضبط شدہ چاکلیٹ ہیلتھ آفس کے فریج میں محفوظ ہے۔
ہیلتھ انسپیکٹر سلمان پیرس نے بی بی سی تمل کو بتایا ’ خاتون نے 3 تاریخ کو مقامی طور پر تیار کی گئی چاکلیٹ خریدی۔ انھوں نے اس میں سے کچھ کھائی اور باقی چاکلیٹ کو فریج میں رکھ دیا۔ پھر ہفتہ (پانچ اگست) کو انھوں نے اسے دوبارہ کھایا۔’
’چاکلیٹ چباتے ہوئے ان کے منہ میں کوئی سخت چیز آئی۔ انھوں نے سوچا کہ کوئی ڈرائی فروٹ ہو گا، اس لیے انھوں نے اسے زور سے چبایا لیکن پھر محسوس کیا کہ یہ کچھ اور ہے۔ جب انھوں نے اسے اپنے منہ سے نکالا تو یہ انسانی انگلی تھی۔‘
محکمہ صحت کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سہن سماراویرا نے بی بی سی تمل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کھانے کی مصنوعات میں انسانی انگلی کا ملنا ایک سنگین معاملہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ چاکلیٹ بنانے والی کمپنی کی غلطی ہے۔ عدالت کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔‘
اس سلسلے میں پبلک ہیلتھ انسپیکٹر نے پیر سات اگست کو ہائیکورٹ کے مجسٹریٹ کو رپورٹ پیش کی تھی۔