قوس قزح کے رنگوں کے ساتھ گھڑی پہننا ملائیشیا میں مہنگا پڑٖ سکتا ہے کیونکہ ایسا کرنے والوں کو ’اخلاقیات کو نقصان‘ پہنچانے کے الزام میں 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
ملائیشیا کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سوئس گھڑی ساز کمپنی ’سواچ‘ کی جانب سے تیار کردہ قوس قزح کے رنگ کے ٹائم پیس کے مالکان یا فروخت کنندگان کو 3 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے کیونکہ مسلم اکثریتی ملک میں ایل جی بی ٹی کیو+ علامتوں سے ’اخلاقیات کو نقصان‘ پہنچ سکتا ہے۔
ملائشیا میں ہم جنس پرستی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اور ایل جی بی ٹی کیو+ لوگو کے استعمال کی اجازت نہیں ہے۔
ملائیشیا کی وزارت داخلہ میں قانون نافذ کرنے والے یونٹ نے مئی میں دارالحکومت کوالالمپور سمیت ملک بھر کے 11 شاپنگ مالز میں اسواچ اسٹورز پر چھاپے مارے تھے۔
وزارت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ جس کے قبضے سے ایسی اشیاء ملیں انہیں تین سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ نوٹس کے مطابق اگر کوئی شخص گھڑیاں پہنتا ہے یا تقسیم کرتا ہے تو اس پر 20 ہزار ملائیشین رنگٹ (3425 پاؤنڈ) جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ “ملائیشیا کی حکومت ایسے عناصر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پرعزم ہے جو نقصان دہ ہیں یا اخلاقیات کے لئے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔
وزارت کے ایک عہدیدار نے مئی میں فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ چھاپوں کے دوران 14 ہزار ڈالر (10 ہزار 960 پاؤنڈ) مالیت کی 172 گھڑیاں ضبط کی گئیں کیونکہ ان پر ’ایل جی بی ٹی کیو‘ کا مخفف تھا اور ان پر سات کے بجائے چھ رنگ تھے۔
مزید پڑھیں
مغرب میں ہم جنس پرست عورتوں کے یہاں بچوں کی پیدائش کی بلیک مارکیٹ قائم
رونالڈو کی عربی ہندسوں والی گھڑی ’کوسمو گراف ڈیٹونا‘ کی کہانی
توشہ خانہ گھڑی کی جعلی رسید دینے پر فراڈ کا مقدمہ، عدالت کا بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
چھ رنگوں پر مشتمل رینبو پرائڈ پرچم عالمی سطح پر سب سے مشہور ایل جی بی ٹی کیو علامتوں میں سے ایک ہے۔
سمن نوٹس کے مطابق یہ ضبطی پرنٹنگ پریس اینڈ پبلی کیشنز ایکٹ 1984 پر مبنی ہے، جسے ناقدین نے ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔