بھارت میں انجو کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ویزا لے کر پاکستان آنے والی انجو کو اپنے ملک کی یاد ستانے لگی ہے اور اب وہ دوبارہ بھارت واپس جانا چاہتی ہیں۔
انجو کی دوستی فیس بک پر خیبرپختونخوا کے نصر اللہ نامی نوجوان سے ہوئی تھی، جس سے ملنے کیلئے وہ ویزا لے کر خیبر پختونخوا جا پہنچیں۔
پہلے تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں صرف اپنے دوست سے ملنے آئی ہیں، لیکن جلد ہی انہوں نے نصراللہ سے شادی کر کے سب کو حیران کردیا۔
انجو نے نصراللہ سے شادی کے لیے اپنا مذہب بھی تبدیل کر لیا ہے۔
لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ انجو اداس ہیں اور واپس آنا چاہتی ہیں۔
ایک غیر معروف بھارتی ذرائع ابلاغ نے انجو کا ایک انٹرویو شائع کیا اور دعویٰ کیا کہ انجو نے بی بی سی کو یہ انٹریو دیا تھا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق انجو نے مبینہ طور پر بی بی سی کو بتایا کہ ’یہاں (پاکستان میں) سب کچھ اچھا ہے۔ میں یہاں قدرے مختلف پلان کے ساتھ آئی تھی، لیکنسب کچھ میری توقع کے خلاف ہوا۔ مجھ سے بھی کچھ غلطیاں ہوئی ہیں۔ یہاں جو کچھ ہوا اس کے نتیجے میں بھارت میں میرے خاندان کی توہین کی گئی ہے۔ یہ سب میری وجہ سے ہوا اس لیے میں بہت اداس ہوں۔‘
مزید پڑھیں
انجو نے واہگہ بارڈر پربنائی گئی ویڈیوشیئرکردی
انجو کی بھارتی ’شوہر‘ کو دھمکیاں، اروند نے پاسپورٹ منسوخی کا مطالبہکردیا
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس تشخص کے بارے میں فکر مند ہوں جو بچوں میں میرے بارے میں پیدا ہوا ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں واپس جانا چاہتی ہوں‘۔
انجو کامزید کہنا تھا کہ، ’میں کسی بھی طرح سے گھر جانا چاہتی ہوں اور میں وہاں جاسکتی ہوں۔ میں ہر چیز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں وہاں میڈیا کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار ہوں۔ میرے پاس ان کے تمام سوالات کے جوابات ہیں۔ میں انہیں بتاؤں گی کہ مجھ پر کوئی جبر نہیں کیا گیا۔ میری بہت اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی۔ پاکستان جا کر نصراللہ سے شادی کرنا میرا فیصلہ تھا۔ میڈیا کے دباؤ کی وجہ سے میں جلد واپس نہیں جا سکتی۔ میں اب اپنے بچوں کو یاد کر رہی ہوں اور میں اپنے بچوں سے ایک بار ملنا چاہتی ہوں‘۔
لیکن بی بی سی پر انجو کے اس انٹرویو کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ پاکستان نے انجو کے ویزے میں توسیع کر دی ہے۔