لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب، ہوم سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو جرمانے اور شوکاز نوٹس پر عمل درآمد معطل کرنے کے حکم میں توسیع کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں آئی جی پنجاب،ہوم سیکرٹری،آئی جی جیل کو جرمانے اور شوکاز نوٹس کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس راحیل کامران شیخ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز الہٰی کو قانون کے مطابق مقدمات میں گرفتار کیا گیا، اسپیشل جج سینٹرل نے پرویز الہٰی کی ضمانتوں کو منظور کرلیا۔
پرویزالہٰی کو پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب و جیل خانہ جات، ہوم سیکرٹریکی تنخواہ بند کرنے کا حکم
عدالت نے پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اعلیٰ افسران کو کیے جرمانےمعطل کردیے
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے قانون کے تحت پرویز الہٰی کو نظر بند کرتے ہوئے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ اسپشل جج سینٹرل نے پرویز الہٰی کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا، اڈیالہ جیل حکام نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے تینون افسران کو جرمانہ کرتے ہوئے شوکاز دے دیے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے جرمانے کی رقم ان کی تنخواہوں سے کاٹنے کا حکم دیا، عدالت ٹرائل کورٹ کے جرمانہ اور شوکاز نوٹس پر عمل درآمد معطل کرے۔
عدالت نے کہا کہ اس اپیل پر بھی نظر بندی کے خلاف درخواست کے ساتھ سماعت کی جائے گی۔
عدالت نے تینوں افسران کو جرمانہ کرنے اور شوکاز نوٹس پر عمل درآمد معطل کرنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 16 اگست تک ملتوی کردی۔