لاہور ہائیکورٹ نے فرح گوگی کے بچوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کی درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ کو جواب جمع کرانے کا ایک اور موقع دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے فرح شہزادی عرف فرح گوگی کے بچوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ کا جواب آنا باقی ہے۔
جس پر عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ کو جواب جمع کرانے کا ایک اور موقع دیتے ہوئے سماعت 24 اگست تک ملتوی کر دی۔
فرح گوگی کو ماہانہ رشوت پہنچانے والے محکمہ ایکسائز کے افسران قابو میںآگئے
فرح گوگی کی لیگل ٹیم نے انٹر پول اور ایف آئی اے کو قانونی نوٹس بھجوادیا
فرح گوگی اشتہاری قرار، عدالت کا 30 روز میں انہیں گرفتار کرکے پیش کرنےکا حکم
فرح گوگی کی وکیل سلمی ریاض نے بتایا کہ نیب نے 2019 میں ان کی ہاؤسنگ سوسائٹی کی انکواٸری بند کر دی تھی، دوبارہ انکوائری کو بد نیتی کی بنیاد پر کھول دیا گیا اور نوٹس جاری کیے گئے، نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد پرائیویٹ فرد کے خلاف نیب انکوائری نہیں کر سکتی،اس حوالے سے معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ نے سیاسی بنیادوں پر بچوں فراز اقبال اور ایمان اقبال کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے، بچوں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام غیر آئینی ہے، اس اقدام سے بچوں کی بنیادی حقوق متاثر ہوئے ہیں، استدعا ہے کہ عدالت بچوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم دے۔