وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ خارجہ تعلقات اپنوں نے بگاڑے، مخلوط حکومت بہت اچھے طریقے سے چلائی گئی، یہ تاریخ کا حصہ ہوگا کہ اتحادی حکومتیں بھی چل سکتی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو حالات کتنے خستہ ہوتے اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
وزیراعظم نے وفاقی سیکریٹریز سے الوداعی ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی سیکریٹریز کا تعاون پر شکریہ ادا کرتا ہوں، اتحادی حکومت بننے کے فائدے بھی ہوتے ہیں اور نقصانات بھی ہوتے ہیں۔
وزیراعظم اپوزیشن لیڈر ملاقات، نگراں وزیراعظم کا نام ظاہر نہ کرنے پراتفاق
اسمبلی ٹوٹنے کے بعد شہباز شریف کتنے دن وزیراعظم رہیںگے
آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں، کڑی شرائط ہیں،وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ مخلوط حکومت بہت اچھے طریقے سے چلائی گئی، یہ تاریخ کا حصہ ہوگا کہ اتحادی حکومتیں بھی چل سکتی ہیں، اچھے کام کرنے والے افسران ہمیشہ بے جا تنقید کا نشانہ بنے، یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ اچھے کام بھی بے جا تنقید کا نشانہ بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سوچ تھی کہ پاکستانی عوام کے لیے کچھ کرنا ہے، جنہوں نے کمٹمنٹ کے ساتھ کام کیا بدقسمتی سے وہی نشانہ بنے، 16ماہ میں جو فیصلے کیے ان کے حقائق سے وزراء اور سیکریٹریز واقف ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے 10 ہزار میگاواٹ سولر کا پلان بنایا، ایک جامع پروگرام بن گیا شروع میں انٹرسٹ آیا پھر کمی ہوتی گئی، اس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گوادر میں جو 8 سال سے منصوبے تاخیر کے شکار تھے وہ 16 ماہ میں مکمل ہوگئے، وفاق میں بے شمار منصوبے مکمل ہونے کو تھے گزشتہ 4 سال بند رہے، آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنا یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی ہے، مجھ سے بہتر آپ جانتے ہیں آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو کتنی تباہی ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پروگرام نہ ہوتا تو حالات کتنے خستہ ہوتے اندازہ نہیں لگایا جاسکتا، سیلاب میں آپ نے بہترین کام کیا ہر جگہ پہنچے، خارجہ محاذ پر بہت اچھی پیشرفت ہوئی، حقیقت یہ ہے کہ خارجہ تعلقات اپنوں نے بگاڑے۔