سندھ میں وزراء نے اپنے دفاتر خالی کرنا شروع کردیے ہیں۔ میئرکراچی اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں سندھ اسمبلی تحلیل ہورہی ہے۔
محکمہ قانون نے سندھ اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری کا ڈرافٹ تیار کرلیا، اور مشیر قانون مرتضی وہاب نے ڈرافٹ تیار کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
مزید پڑھیں:قومی اسمبلی تحلیل، صدر مملکت نے سمری پر دستخط کردیے
مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کی آئینی مدت 13 اگست کو مکمل ہوگی، تاہم اسمبلی کو وقت سے پہلے تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ محکمہ قانون سمری وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجے گا، وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنر کو ارسال کریں گے، اور گورنر کے دستخط کے بعد اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔
سندھ میں وزراء نے اپنے دفاتر خالی کرنا شروع کردیے ہیں۔
دفاتر خالی کرنے کے دوران وزراء آفس سے سابق وزیراعظم اور بانی پیپلزپارٹی ذوالفقار علی بھٹو، شہید بے نظیر بھٹو، آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر بھی ساتھ لے گئے۔
صوبائی وزراء کے اسٹاف حتمی طور پر کل دفاتر حکومت کے حوالے کردیں گے۔
میئرکراچی اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں سندھ اسمبلی تحلیل ہورہی ہے، پیپلزپارٹی نے 5 سال سندھ میں حکومت کی۔
انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی قیادت نے تمام چیلنجز کا سامنا بہادری سے کیا، سندھ نے 5 سالوں میں 2 بار سیلاب کا سامنا کیا، بے پناہ چیلنجز کے باوجود سندھ کے عوام کی خدمت کی۔
دوسری طرف اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کی مدت 13 اگست تک ہے، تحلیل کا فیصلہ وزیراعلی سندھ نے کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: نگراں کابینہ کے ممکنہ نام سامنے آگئے, عائشہ گلالئی، شبرزیدی شامل
اسپیکر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اپنی مدت کے دوران بہت کام کیے، اسمبلی سے منظور بل گورنر کے پاس ہیں اور منظور کرنا یا نہ کرنا گورنر کا کام ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد فنکشنل لیگ ہاؤس پہنچا۔
ایم کیو ایم کے وفد میں جاوید حنیف اور ارشد وہرہ شامل ہیں۔
جی ڈی اے رہنماؤں نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں نگراں وزیراعلیٰ سندھ کون؟ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے درمیان ناموں پر مشاورت
اہم بیٹھک میں سندھ میں نگراں حکومت اور آئندہ انتخابات سے متعلق بات چیت ہوگی۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور متحدہ کے رہنما سندھ کی نگراں کابینہ کے حوالے سے اپنے ناموں کو حتمی شکل دیں گے۔