بھارتی ریاست کیرالہ کی مقامی عدالت نے کوچی میں خاتون پولیس اہلکار کو ہراساں کرنے کے الزام میں ایک شخص کو تین سال سخت قید اور 15 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم نے ایک خاتون پولیس اہلکارکو ہراساں کرنے کے لیے ونیتھا پولیس اسٹیشن کے سرکاری نمبر پر300 سے زائد مرتبہ فون کالز کی تھیں۔
مزید پڑھیں: دن دیہاڑے لڑکی سے نازیبا حرکت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
استغاثہ کے مطابق ملزم نے خاتون پولیس اہلکار سے مسلسل جنسی خواہشات کی درخواست کرنے کی نیت سے رابطہ کیا کرتا تھا۔
مزید پڑھیں: 18 سالہ خاتون چلتی بس میں مبینہ زیادتی کا شکار
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے جنسی ہراسانی، تعاقب کرنا، پریشانی کا باعث بننے جیسی دیگر دفعات کے تحت اس شخص کو مجرم قراردیا۔
عدالت نے تسلیم کیا کہ استغاثہ نے جُرم کو کامیابی کے ساتھ ثابت کیا لیکن تعاقب کا جرم ثابت نہیں کرسکا۔
مزید پڑھیں: خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے والی خاتون ساتھی سمیت گرفتار
جسٹس سجنی بی ایس نے واضح کیا کہ پولیس اسٹیشن کے سرکاری فون پر مسلسل کال کرنے کا مطلب نہیں کہ وہ کسی فرد کا تعاقب کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں جشنِ آزادی کے روز غیر ملکی خواتین کو ہراساں کرنے کا انکشاف، مقدمہ درج
انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ملزم کی حرکتیں پولیس افسر اور تھانے کے دیگر عملے کے لیے تکلیف، ذہنی درد اور ناپسندیدگی کا باعث تھیں۔
ملزم کے اس عمل نے عوام کی جانب سے آنے والی شکایات پر مشتمل ہنگامی فون کالز کو موصول کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالی ہے جس وجہ سے اسے مجرم قرار دیا ہے۔