سپریم کورٹ آف پاکستان کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے بھی ملک بھر میں قومی زبان کو نافذ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے پروفیسر ڈاکٹر شریف نظامی کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس رضا قریشی نے 13 فروری کو درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا تھا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ 6 ماہ میں پیش کریں، سپریم کورٹ کے کوکب اقبال کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اداروں، محکموں، سرکاری اور نجی تنظیموں پر لاگو ہوتا ہے، عدالت عظمیٰ نے وفاقی، صوبائی حکومتوں کو قوانین کا 3 ماہ میں اردو زبان میں ترجمہ کرنےکا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
دہلی پولیس کے افسران کو اردو کے پیچیدہ الفاظ استعمال نہ کرنے ہدایت
سی ایس ایس امتحان اردو میں لینے پر اتفاق
لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ وفاقی صوبائی حکومتیں رسم الخط کے معاملے پر باہم تعاون کریں، حکومت اپنی دی گئی ٹائم لائن کی جزئیات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور وفاقی صوبائی مقابلے کے امتحانات اردو زبان میں لینے کے لئے عملدرآمد میں تاخیر نہ کی جائے۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اُردو زبان کا نفاذ آئین کے آرٹیکل 251 پر عملدرآمد کا معاملہ ہے اور آئین کا نفاذ کسی کی پسند اور ناپسند پر نہیں روکا جا سکتا۔