وزیراعظم شہباز شریف اور قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے مشاورتی عمل آئین کے مطابق شروع کردیا ہے تاہم پہلے دن کسی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ البتہ دونوں رہنماؤں نے طے کیا ہے کہ حتمی اتفاق سے پہلے نگراں وزیراعظم کا نام ظاہر نہیں کیا جائے گا۔
ادھر یہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان نے نگران حکومت کی مدت میں ممکنہ توسیع پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے لیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کی ایڈوائس پر صدرمملکت نے قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیئے تھے، جس کے بعد اسمبلی سمیت وفاقی کابینہ بھی ختم ہوگئی تھی، تاہم تاحال نگراں وزیراعظم کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
نگراں وزیراعظم کے لئے اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کے مابین غیررسمی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم آئین کے تحت اصل مشاورت وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں ہتی ہے۔
اس حوالے سے جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں شہبازشریف سے اپوزیشن لیڈرراجا ریاض کی ملاقات ہوئی، جس میں نگراں وزیراعظم کیلئے ناموں پر مشاورت کی گئی، ملاقات میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
راجا ریاض وزیراعظم سے ملاقات کیلئے پی ایم ہاؤس پہنچے تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ نگراں وزیراعظم کیلئے کتنے نام لے کر جا رہے ہیں؟ جس پر راجا ریاض نے جواب دیا کہ 3 نام لے کر جا رہا ہوں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے سامنے نگراں وزیراعظم کیلئے 3 نام پیش کئے گئے، اور اپوزیشن لیڈر نے بھی 3 نام وزیراعظم کے سامنے رکھے۔ ذرائع کا کہنا ہے سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام بھی بطورنگراں وزیر اعظم کی دوڑمیں شامل ہے۔
شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے اچھے ماحول میں مشاورت ہوئی، وزیرعظم اور میں نے کچھ نام دیئے ہیں، میں وزیراعظم کے دیئے ہوئے ناموں پرغور کروں گا، اور وزیراعظم میرے دیئے ہوئے ناموں پرغورکریں گے۔
راجا ریاض نے کہا کہ 3 دن کے اندر نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت کرنی ہے، زیرغور ناموں سے متعلق ابھی کچھ نہیں بتا سکتا، وزیراعظم کے ساتھ طے ہوا ہے کہ ناموں کو ظاہر نہیں کیا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے ابھی تک کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا، مجھے اور وزیراعظم کو ایک دوسرے کے ناموں کا پتا نہیں تھا، اپنے دیئے گئے ناموں فی الحال کوئی بات نہیں کروں گا، وزیراعظم سے کل پھر ملاقات ہے، امید ہے ایک دو دن میں ناموں پر اتفاق ہوجائے گا، اور شہبازشریف میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کو خط میں لکھا تھا کہ صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کردی ہے، میں نگراں وزیراعظم کیلئے آئینی ذمہ داری پوری کرنے کو تیار ہوں۔
وزیراعظم نے خط میں راجا ریاض کو آج ملاقات کی دعوت دی تھی۔
دوسری جانب نگراں سیٹ اپ کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعظم شہبازشریف اور جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جس میں نگراں وزیراعظم کی تقرری سمیت مختلف متعلق امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔
نگراں وزیر اعظم کی تقرری کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی وزیر اعظم ہاؤس پہنچے اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
چئیرمین سینیٹ نے اتحادی حکومت کو کامیاب 16 ماہ پورے کرنے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔
ملاقات میں نگراں وزیر اعظم کی تقرری سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام بھی نگراں وزیراعظم کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ بھی گئے اور پی ڈی ایم کے سربراہ سے ملاقات کی۔
سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، مصطفی چوہدری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں نگراں وزیراعظم و نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کے ناموں پر بھی مشاورت ہوئی۔
نگران حکومت کے دورانیے میں ممکنہ توسیع کے معاملے پر پاکستان نے نگران حکومت کی مدت میں ممکنہ توسیع پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا ہے، اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے نگران حکومت کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب نگراں سیٹ اپ میں اہم وزارتوں پر مشاورت کا عمل بھی جاری ہے، اور نگراں وزیرخزانہ کیلئے سلطان الانہ، شبرزیدی، طارق باجوہ اور ڈاکٹر اشفاق کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دے دی
ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں سومرو، اعجاز گوہر کے نام وزارت اقتصادی امور اور وزارت کامرس کیلئے زیر غور ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادیوں سے نگراں سیٹ اپ کے لئے نام طلب کر لئے ہیں اور مسلم لیگ ق کو باضابطہ خط بھی لکھا ہے، جب کہ صدر ق لیگ چوہدری شجاعت نے وزیراعظم کو جوابی خط بھی لکھ دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین نے نگراں وزرا کیلئے 5 نام بھجوا دیئے ہیں، جن میں غلام مصطفیٰ ملک، ڈاکٹر امجد، عائشہ گلالئی، چوہدری انصر فاروق اور ڈاکٹرعرفان کے نام شامل ہیں۔
نگراں وزیراعظم کے لئے بھی اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لئے سابق سیکرٹری خارجہ اور امریکا میں سفیر رہنے والے جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام دے دیا ہے۔