پیپلزپارٹی نے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام بطور نگراں وزیراعظم دے دیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیئے تھے، جس کے بعد اسمبلی سمیت وفاقی کابینہ بھی ختم ہوگئی تھی، تاہم تاحال نگراں وزیراعظم کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
نگراں وزیراعظم کے لئے اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لئے سابق سیکرٹری خارجہ اور امریکا میں سفیر رہنے والے جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام دے دیا ہے۔ اب وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ وہ جسے اس عہدے پر تفویض کردیں۔
نگراں وزیراعظم کے تقرر کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع ہورہا ہے، دونوں رہنماؤں کے مابین آج ملاقات طے ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کو وزیراعظم آفس کی جانب سے ملاقات کا وقت بتا دیا گیا ہے، دونوں کے درمیان ملاقات دوپہر 2 بجے تک شیڈول ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے سامنے نگراں وزیراعظم کیلئے 3 نام پیش کریں گے، اور اپوزیشن لیڈر بھی نگراں وزیر اعظم کیلئے 3 نام وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے بھی نگراں وزیراعظم کے لئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا نام دیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں وزیراعظم سے ملاقات کی اور نگراں وزیر اعظم کے لئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا نام دیا۔