ورلڈ کپ 2023 میں روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے درمیان احمد میں شیددول میچ کی تاریخ بالآخرتبدیل کردی گئی ہے۔ آئی سی سی کے مطابق ٹورنامنٹ کے دیگر 8 میچز کو بھی ری شیڈول کیا گیا ہے۔
پاک بھارت گروپ میچ کو باضابطہ طور پر ری شیڈول کرتے ہوئے نئی تاریخ 14 اکتوبر مقرر کی گئی ہے اس سے قبل یہ میچ 15 اکتوبر کو کھیلا جانا تھا۔
احمد آباد میں مقامی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے اظہار کے پیش نظر ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی تاریخ ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
پاک بھارت میچ کی تاریخ میں تبدیلی نوراتری کے تہوار کے باعث کی گئی ہے۔ ہائی پروفائل کرکٹ میچ اور جشن کی تقریبات کا ایک ساتھ انعقاد کئی سیکیورٹی خدشات کو جنم دے رہاتھا۔
شیڈول میں تبدیلی کی خبر نے شائقین اور اسٹیک ہولڈرز میں بے چینی پیدا کردی تھی جنہوں نے پہلے ہی احمد آباد میں فلائٹ اور ہوٹل کی بکنگ سمیت سفری منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
ورلڈ کپ میں پاکستان کے 3 میچز ری شیڈول کیے گئے ہیں جبکہ نیدرلینڈز کے خلاف آخری لیگ میچ سمیت بھارت کے ساتھ 2 میچز کو ری شیڈول کیا گیا ہے۔
ون ڈے ورلڈ کپ میں شیدول تبدیل کیے جانے والے میچز کی تفصیلات یہ ہیں:
انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش - 10 اکتوبر، صبح 10:30 بجے
پاکستان بمقابلہ سری لنکا - 10 اکتوبر، دوپہر 2 بجے
آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ - جمعرات 12 اکتوبر - دوپہر 2 بجے
نیوزی لینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش - جمعہ 13 اکتوبر - دوپہر 2 بجے
بھارت بمقابلہ پاکستان - ہفتہ 14 اکتوبر - دوپہر 2 بجے
انگلینڈ بمقابلہ افغانستان - اتوار 15 اکتوبر - دوپہر 2 بجے
آسٹریلیا بمقابلہ بنگلہ دیش - ہفتہ 11 نومبر - صبح 10:30 بجے
انگلینڈ بمقابلہ پاکستان - ہفتہ 11 نومبر - دوپہر 2 بجے
ہندوستان بمقابلہ نیدرلینڈز - اتوار 12 نومبر - دوپہر 2 بجے
پاک بھارت تاریخی طور پر ورلڈ کپ کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقابلوں میں سے ایک رہا ہے ۔ ونوں ممالک کے شائقین کرکٹ کے روایتی حریفوں کے ٹاکرے کے بے صبری سے منتظرہیں۔
بھارت ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آغاز 8 اکتوبر کو چنئی میں آسٹریلیا کے خلاف کرے گا اور تین دن بعد دہلی میں افغانستان کے خلاف مقابلہ کرے گا۔
افغانستان سیریز، ایشیا کپ کیلئے قومی ٹیم کے متوقع نام سامنےآگئے
افغانستان کیخلاف سیریز اور ایشیا کپ کیلئے قومی ٹیم کی تشکیل پرمشاورت
میزبان ملک کا تیسرا میچ پاکستان کے خلاف ہوگا۔
ٹورنامنٹ کے دوران بھارت کے لئے سفر کا شیڈول پہلے ہی مصروف ہے کیونکہ وہ نو مختلف مقامات پر کھیلیں گے ، جو کسی بھی ٹیم کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔