افغانستان کی وزارت برائے امربالمعروف نے تمام جادو ٹونے، تعویذ اسی طرح کے ’غیرشرعی‘ کاموں پر پابندی کا جاری کردیا ہے۔ حکومت نے جادو ٹونے، تعویز، جعلی پیروں اور عاملوں پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔
وزارت کے ترجمان محمد صادق عاکف مہاجر نے کہا، ’صوبائی رہنماؤں کو جادوگروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں انتہائی سنجیدہ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘
وزارت امر باالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان عاکف مہاجر نے کہا کہ تعویز شرعی مسئلہ ہے لیکن اب اسے کاروبار بنا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
کالا جادو : اپنے دشمن کو چپلیں پڑوانا چاہتے ہیں؟
سر کے بالوں ،پیروں کی مٹی اور چینی پر جادو کیوں کیا جاتا ہے
کالے جادو کیلئے قبر سے خاتون کا سر چوری کرلیا گیا
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ساحروں، جادو ٹونے، تعویز، جعلی پیروں اور عاملوں پر پابندی لگائی جائے گی۔
عاکف مہاجر نے کہا کہ عاملوں کی وجہ سے گھروں میں بےاتفاقی ہے، میاں بیوی آپس میں دست و گریبان ہیں۔عاملوں اور جادو ٹونے کی وجہ سے لوگوں کے گھر اجڑ گئے۔
دریں اثنا، ملک کے کچھ شہریوں نے بھی کہا کہ جادوگروں کی سرگرمیاں معاشرے کے لیے نقصان دہ ہیں، اور لوگوں نے ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے پر اصرار کیا۔
طلوع نیوز کے مطابق کابل کے ایک رہائشی نجیب نے کہا، ’جن لوگوں نے اس سے اپنا کیریئر بنایا ہے وہ لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکالنا چاہتے ہیں، انہیں مکمل طور پر روک دیا جانا چاہیے‘۔
ایک مذہبی عالم فاضل ہادی وزین نے کہا، ’جادو یا سحر کرنا اسلامی قانون کے خلاف ہے، اور یہ مسلمانوں میں توہمات پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔‘