پریشانی ہو یا جلد بازی، ذہن کوسکون دینا ہو یا پھر اکثر فارغ بیٹھے ہوں، ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیاں چٹخانا بہت سے لوگوں کی عادت بن چکی ہے۔
یہ عادت اپنانے والے لوگ تو اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن ان کے اطراف میں موجود لوگوں کو ناگوارگزرسکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق جب انگلیوں کو چٹخایا جاتا ہے تو چٹخنے کی آواز جوڑوں میں دباؤ کے منتقل ہونے سے گودے میں چھوٹے ببلز (بلبلے) پھٹنے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
اس عادت کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے، البتہ اگر زیادہ زور سے انگیاں چٹخائی جائین تو ہڈی ٹوٹنے سمیت دوسرے مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
چند ماہرین کا کہنا ہے کہ انگلیاں چٹخآنے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا جب کہ کچھ نے اس سے احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ مسلسل انگلیاں چٹخانا ہڈیون کے جوڑوں کو متاثرکرتا ہے۔
بچوں کو خاص طورسے ایسا کرنے سے منع کیا گیاہے کیونکہ اس سے ان کی ہڈیاں کمزور ہوسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
ایسی کونسی عادت ہے جو ہماری صحت تباہ کر سکتی ہے؟
ان 8 طریقوں پر عمل کریں اوراپنی پانی پینے کی عادت کو بہتر بنائیں
لوگ کون سی عادت دیکھ کر آپ پر بھروسہ کرتے ہیں؟
انگلیاں چٹکانے کی عادت کے حوالے سے کیلیفورنیا کے ایک فزیشن نے تحقیق کی اور تجربہ اپنے اوپر ہی کیا۔
وہ لمبے عرصے تک اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں چٹخاتے رہے جب کہ دوسرے ہاتھ کی انگلیوں پر انہوں نے کچھ نہیں کیا۔
بعدازاں جب انہوں نے ایکسرے کروایا تو دونوں ہاتھوں کے جوڑوں میں کوئی تبدیلی نہیں تھی۔
کچھ ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر مسلسل اس عمل کو کیا جائے تو اس سے جوڑ متاثر ہوسکتے ہیں البتہ اس سے بچنے کے لیے خود کو مصروف رکھا جائے کیونکہ زیادہ تر لوگ پریشانی کے عالم میں ہی ایسا کرتے ہیں۔
انگلیاں چٹکانا ایک عادت ہی ہوتی ہے تاہم اس سے اردگرد موجود لوگوں کو کوفت ہو سکتی ہے اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچنے کی کوشش کی جائے۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ عام طور پر لوگ پریشانی کی حالت میں زیادہ انگلیاں چٹخاتے ہیں۔ اس لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اس کے لیے متبادل عادتیں ڈالنے کی کوشش کی جائے جیسے کسی اور طرف متوجہ ہو جانا، ورزش کرنا یا میوزک سننا۔