بلوچستان کی 11ویں صوبائی اسمبلی کے 5 سال مکمل ہوگئے ہیں، اس دوران 96 بل ،61 سرکاری 135 غیرسرکاری قراردادیں پاس کی گئیں، جبکہ 521 سوالات ڈسپوز اپ کئے گئے 87 توجہ دلاﺅ نوٹسز اور36 تحاریک التواء پیش کی گئیں۔
بلوچستان کی 11 ویں صوبائی اسمبلی کا پہلا سیشن 13 اگست 2018 کو ہوا تھا، آج اسمبلی کا الوداعی اجلاس اسپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں اراکین نے 5 سالہ کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا۔
اسمبلی کے 5 سال کے دوران 474 دنوں میں 96 بل ،61 سرکاری 135 غیرسرکاری قراردادیں پاس کی گئیں، اس دوران 521 سوالات ڈسپوز اپ کئے گئے، 87 توجہ دلاﺅ نوٹسز اور 36 تحاریک التواء پیش کی گئیں۔
پہلے پارلیمانی سال میں11 تحاریک التوا 13 توجہ دلاﺅ نوٹسز، 82 سوالات پیش کی گئی جبکہ 24 غیرسرکاری 13 سرکاری قراردادوں کے ساتھ 11 ایکٹ پاس کی گئیں۔
اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال میں 5 تحاریک التواء، 10 توجہ دلاﺅ نوٹسز 75 سوالات پیش کی گئیں،27 غیر سرکاری 6 سرکاری قراردادیں اور10 ایکٹ پاس کی گئیں، تیسرے پارلیمانی سال میں 15 تحاریک التواء اور 36 توجہ دلاﺅ نوٹسز پیش کی گئیں، 160 سوالات ڈسپوز اپ کئے گئے، 30 غیر سرکاری اور 9 سرکاری قراردادوں کے ساتھ 30 بل پاس کئے گئے۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے جاتے جاتے مزید 2 بل پاس کرلیے
چوتھے پارلیمانی سال میں 4 تحاریک التواء،12 توجہ دلاﺅ نوٹسز پیش کی گئی اور116سوالات ڈسپوز اپ کئے گئے اس کے علاوہ 27 غیرسرکاری 20 سرکاری قراردادوں کے ساتھ 25 بل پاس کئے گئے۔ جب کہ پانچویں پارلیمانی سال میں14 توجہ دلاﺅنوٹسز 84 سولات پیش کی گئیںجبکہ 25 غیرسرکاری 13 سرکاری اور20 ایکٹ پاس کئے گئے