چین میں کووڈ کے دوران گھریلو اخراجات میں کمی نے ملک کی معاشی بحالی پرایسا اثرڈالا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتیںگزشتہ ماہ دو سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار غیر معمولی طور پر کم ہوگئیں۔
قومی ادارہ برائے شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی میں افراط زر کا اہم پیمانہ کنزیومر پرائس انڈیکس 0.3 پوائنٹس گر گیا۔ تجزیہ کاروں کے ایک سروے میں سال بہ سال 0.4 فیصد کمی کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: ایک اسڑابیری کی قیمت ایک لاکھ روپے، ایسا کیا خاص ہے بھلا؟
جولائی میں ملک کی درآمدات اور برآمدات دونوں میں توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے، کیونکہ چینی مصنوعات کی عالمی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: گوادر سمیت چار مقامات پرچین بحری اڈے بنائے گا، گارڈین کا دعویٰ
چینی خوردہ فروشوں کو فروخت میں سست روی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جن خوردہ فروشوں نے وبائی امراض کی پابندیوں کو ہٹائے جانے کے بعد طلب میں اضافے کی توقع کرتے ہوئے سامان ذخیرہ کیا تھا اب ان پرقیمتوں میں کمی کرنے کا دباؤ ہے۔
مزید پڑھیں: چین سے تعلقات بحالی کیلئے امریکا نے 100 سالہ ہنری کسنجر کو پھر بھیج دیا
ٹیسلا کی جانب سے قیمتوں میں کمی کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور دیگر برانڈز نے بھی اپنی قیمتوں میں کمی کی ہے۔
چین کی فیکٹریاں پہلے ہی اپنے سامان کے لئے کم معاوضہ لے رہی ہیں ، کیونکہ وہ اجناس کی قیمتوں میں کمی کے بعد کمزور طلب پر ردعمل ظاہر کرتی ہیں۔ چین کی پروڈیوسر پرائس افراط زر، جو فیکٹری گیٹ پر قیمتوں کو ٹریک کرتی ہے، جون میں سال بہ سال -5.4 فیصد تھی۔
مزید پڑھیں: ایشیا کا سب سے طویل درخت چھپا ہوا مل گیا
حکام نے افراط زر کے بارے میں خدشات کو نظر انداز کیا ہے۔ مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر لیو گوکیانگ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سال کی دوسری ششماہی میں چین میں افراط زر کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا، لیکن وبائی امراض کے بعد معیشت کو معمول پر آنے کے لیے وقت کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کے باوجود پاکستان فوڈ سیکورٹی میں دنیا کے کئی ممالک سے بہتر
حکومت نے اس سال صارفین کی افراط زر کا ہدف تقریبا 3 فیصد مقرر کیا ہے۔
حالیہ پالیسی محرکات کے باوجود، صارفین اور مینوفیکچررز اب بھی کمزور ہاؤسنگ مارکیٹ اور اعلی نوجوانوں کی بے روزگاری اور چین میں سرمایہ کاری کے لئے غیر ملکی کمپنیوں میں کم ہوتی خواہش کے درمیان محتاط نظرآئے۔
مزید پڑھیں: چین نے پاکستان سے بڑے گوشت کی درآمد کی اجازت دے دی
گرتی ہوئی قیمتیں مغرب میں صارفین کے لئے پرکشش دکھ سکتی ہیں ، جہاں افراط زرگزشتہ سال دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ برطانیہ میں جون میں صارفین کی قیمتیں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 7.9 فیصد زیادہ تھیں، کیونکہ گھرانوں کو طویل عرصے تک حقیقی آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکی بحریہ کے دو اہلکار چین کو حساس مواد دینے کے الزام میں گرفتار
لیکن افراط زر معاشی ترقی کو نقصان پہنچا سکتا ہے ، کیونکہ صارفین اگر سوچتے ہیں کہ مستقبل میں اشیاء سستی ہونے کی صورت میں وہ مصنوعات کی خریداری میں تاخیر کریں گے۔ اس کی وجہ سے کمپنیاں سرمایہ کاری میں کٹوتی کرتی ہیں کیونکہ ان کا منافع سکڑ جاتا ہے اور نتیجے میں ملازمین کو بھرتی کرنے یا فارغ کرنے پر روک لگ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ’اب طلاق یا غیر ازدواجی تعلقات پر نوکری سے فارغ کیا جائے گا‘
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چینی حکام نے مبینہ طور پر مقامی ماہرین اقتصادیات پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ معیشت کے منفی رجحانات بشمول افراط زر پر بات کرنے سے گریز کریں۔