Aaj Logo

شائع 09 اگست 2023 11:16am

گہری رنگت کی وجہ سے شوہر کی تذلیل ظلم ہے،عدالتی فیصلہ

بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائیکورٹ نے شوہروں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کی بیوی جو شوہر کی گہری رنگ کی وجہ سے اس کی تذلیل کرنے کی مرتکب ہوتی ہے، ظلم کے مترادف ہے۔ یہ بات طلاق لینے کے لیے ایک مضبوط دلیل بن جائے گی۔

ہائیکورٹ کے دو ججز سٹس الوک آرادھے اور جسٹس آننت رام ناتھ ہیگڑے پر مشتمل ڈویژن بینچ نے یہ فیصلہ ایک درخواست پرکیا جس میں 44 سالہ شخص اپنی 41 سالہ بیوی سے طلاق لینا چاہتا تھا۔

مزید پڑھیں: ’اب طلاق یا غیر ازدواجی تعلقات پر نوکری سے فارغ کیا جائے گا‘

رپورٹ میں بتایا کہ 2012 میں شوہر نے بنگلور کی فیملی کورٹ میں طلاق کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ اس جوڑے کی شادی 2007 میں ہوئی تھی، ان کی ایک بیٹی بھی ہے لیکن عدالت نے درخواست 2017 میں مسترد کردی تھی جس کے بعد درخواست گزار نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

مزید پڑھیں: روزانہ سن اسکرین کا استعمال آپ کو کیا فوائد دے سکتا ہے؟

عدالت نے کہا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ بیوی شوہر کی سیاہ رنگت کی وجہ سے اس کی تذلیل کیا کرتی تھی اور اسی وجہ سے وہ اس سے الگ رہنے لگی تھی۔

مزید پڑھیں: خوبصورت ہاتھوں اور پیروں کیلئے مینی ، پیڈی کیور مگر احتیاط کے ساتھ

عدالت نے مزید کہا کہ بیوی نے اس بات کو چھپانے کے لیے شوہر کے خلاف غیر ازدواجی تعلقات رکھنے کے جھوٹے الزامات عائد کیے۔

مزید پڑھیں: ماؤں کو پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے بچانے کیلئے گولی تیار، امریکا نے منظوری دیدی

خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے شوہر کے دوسری عورت کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں اور دونوں کا ایک بچہ بھی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ سسرال والے جہیز کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسے بیٹی کے ساتھ گھر سے باہرجانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ناخنوں کی بناوٹ آپ کی شخصیت کی عکاسی کرتی ہے

کرناٹک کی ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ بیوی نے شوہر کے ساتھ معاملات بہتر کرنے کی بھی کوشش نہیں کی اور شواہد نشاندہی کرتے ہیں کہ وہ اپنے شوہر کی سیاہ رنگت کی وجہ سے شادی کو مزید قائم رکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

مزید پڑھیں: اپنے بچوں کو ہر حال میں گھر میں موجود ان عام سی چیزوں سے دور رکھیں

عدالت نے مزید کہا کہ ’گہری رنگت‘ جذبات مجروح کرنے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا، جو ظلم کے مترادف ہے۔

ہندو میرج ایکٹ کی شق 13 اے کے تحت اگر کوئی فریق اپنے جارحانہ رویے سے دوسرے فریق کو ذہنی پریشانی میں مبتلا کرتا ہے تو یہ شادی ختم کرنے کے لیے کافی وجہ ہے۔

Read Comments